وزیراعظم شہباز شریف کو 2کیسز میں عدالت حاضر ہونے سے مستقل استثنیٰ مل گیا
فوٹو: فائل
لاہور: وزیراعظم شہباز شریف کو 2کیسز میں عدالت حاضر ہونے سے مستقل استثنیٰ مل گیا، احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اور رمضان شوگر ملز کیسز میں وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظورکرلی۔
لاہورکی احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی جس میں شہبازشریف بھی پیش ہوئے ، اس دوران وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے عدالت میں جمع درخواست میں کہنا تھا کہ جب بھی عدالت نے طلب کیا اپنی پیشی یقینی بنائی۔
شہبازشریف نے عدالت سے استدعاکی کہ اب میرے کندھوں پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے، قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دی ہے۔
نیب نے شہباز شریف کی عدالت سے مستقل استثنیٰ کی مخالفت کی ،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہبازشریف کو مستقل حاضری معافی دینے کی ٹھوس وجوہات نہیں، شہباز شریف کا حاضری معافی کی درخواست میں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا گیا۔
حسب سابق شہبازشریف حسب سابق پھر روسٹرم پر آ گئے،گنے و نالوں کی تفصیلات بتائیں،کہا کہ عدالت کے سامنے کچھ حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں، میں نے بھی بلاجواز حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی، میں اس عدالت کے حکم پر فوری پیش ہوتا رہا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے فاضل جج کو ترقیاتی کاموں پر مبنی کتابچہ دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر 15کروڑ روپے سے نالا تعمیر کرانیکا الزام ہے، ایسے کروڑوں روپے کے نالے میں نے پورے پنجاب میں بنوائے۔
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میرے ترقیاتی کاموں کے حقائق آپ کے سامنے ہیں، مجھے 15 یا 18 کروڑ کی کرپشن کرنی ہوتی تو یہ کام نہ کرتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سال 2014,15 میں ایک صوبے نے گنے کی قیمتیں کم کردیں، مجھے قیمتیں کم کرنیکا کہا گیا مگر میں نے گنے کی قیمتیں کم نہیں کیں،گنے کی قیمت مقرر کرتے وقت شوگرملز کے بجائیکاشت کار کے مفادات کو مدنظر رکھا۔
فاضل جج نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ لگتا ہے کہ آپ نے یہ کتابچہ مجھ سے سارا آج ہی پڑھالینا ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں میں صرف دو منٹ میں دلائل مکمل کر رہا ہوں۔
شہبازشریف نے یہ بھی بتایا کہ مجھے آئی ایم ایف کے وفد اور انٹرنشنل وفود سے ملاقات بھی کرنا ہوتی ہے، مجھے قومی ذمہ داریاں اداکرنی ہیں، آپ میری حاضری معافی کی درخواست مسترد کریں گے توپھرپیش ہوجاؤں گا، میں آپ کے حکم کا تابع ہوں۔
وزیراعظم نے کہا میں بیرون ملک تھا تو کورونا کے دنوں میں آخری فلائٹ پر وطن واپس آیا، میں نے کبھی بلاجواز حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی۔
جس پرعدالت نے شہباز شریف کو کمرہ عدالت سے جانے کی اجازت دے دی، بعد ازاں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کرنیکا فیصلہ سنادیا۔
Comments are closed.