بھارتی ترجمان کی توہین رسالت پر او آئی سی سمیت مسلم ممالک میں سخت احتجاج
فوٹو : فائل
الریاض،دوحہ( زمینی حقائق ڈاٹ کام)بھارتی ترجمان کی توہین رسالت پر او آئی سی سمیت مسلم ممالک میں سخت احتجاج، اسلامی ممالک میں غم و غصہ کی لہر۔ ایران ، کویت ، قطر اور عمان میں بھارتی سفارتکاروں طلب کرکے احتجاج کیاگیا۔
بھارتی ترجمان کے بیان پرقطر کی وزارت خارجہ نہ انڈین سفیر کو قطر کے ردعمل کا سرکاری نوٹ حوالے کیا۔قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں انڈیا کی حکمران جماعت کی رہنما کے متنازع بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔
سعودی عرب، مصر سمیت مختلف عرب ممالک میں نریندر مودی کی مذمت، بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہمات چل پڑیں۔ پاکستان کا بھی شدید احتجاج۔سعودی عرب پاکستان سمیت ٹوئٹر بھارت مخالف ٹرینڈ ٹاپ پرہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی جماعت کی ترجمان اور انتہاپسندی ونگ کی اہم رکن نوپور شرما کی جانب سے گیانواپی مسجد کے تنازعے پر توہین رسالت کی ناپاک جسارت کا ارتکاب کیا جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔
Arabs have started removing Indian (Hindu) workers after the insult to prophet Muhammad (pbuh) by BJP leaders in India #stopinsulting_prophetmohammad
#إلا_رسول_الله_يا_مودي #الهند pic.twitter.com/jhFqp4RJC5— South Asian Journal (@sajournal1) June 5, 2022
پاکستان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت سے احتجاج کیا، وزیراعظم شہباز شریف،وزیر خارجہ بلاول اور عمران خان سمیت سیاسی و مذہبی قیادت کا سخت ردعمل۔ایران سمیت مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک میں بھارت مخالف مہم ، مسلمانوں کی طرف سے بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی مہمات زور پکڑ گئیں۔
اسلامی ممالک کی تنظیم اوآئی سی کی طرف سے بھی سخت احتجاج کیاگیا،دنیا بھر میں مسلمانوں کے احتجاج کے بعد نوپور شرماکی پارٹی رکنیت ختم کی گئی، بھارت میں احتجاج کرنے والے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارت کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری۔ مسلمان ممالک میں بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب ہونے پر بھارت کے مقتدرحلقوں میں تشویش موجود ہونے کے باوجود مجرمانہ خاموشی ہے۔
برطانوی نشریاتی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندال کی طرف سے پیغمبر اسلام پر دیے گئے متنازع بیان کے خلاف سوشل میڈیا پر احتجاج انڈیا اور پاکستان کے بعد سعودی عرب پہنچا۔
جب اس معاملے پر ردعمل بڑھا تو بی جے پی نے اپنے دونوں ترجمانوں کے خلاف کارروائی کی۔ پارٹی نے نوپور شرما کو معطل کر دیا، جبکہ نوین جندال کو پارٹی سے نکال دیا گیا۔
بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے گذشتہ ماہ انڈیا کے مقامی نیوز چینل ٹائمز ناؤ کے ایک پروگرام میں شرکت کے دوران گیانواپی مسجد کے تنازعے پر بات کرتے ہوئے کچھ ایسا کہا جہاں سے یہ سارا معاملہ شروع ہوا تھا۔
بھارتی صحافی محمد زبیر جو حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی ہے نے نوپور شرما کے بیان کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے ان کے پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ بیان پراحتجاج کیااس کے بعد معاملہ زور پکڑ گیا۔
After Top trending hashtag in Middle eastern countries #إلا_رسول_الله_يا_مودي
and call for Boycotting Indian Products, BJP Delhi distances itself from statements made by their spokesperson on television and tweet by BJP member Naveen Kumar Jindal. pic.twitter.com/ndKZFlXFNg— Mohammed Zubair (@zoo_bear) June 5, 2022
سعودی عرب میں ہزاروں افراد اسے پیغمبر اسلام پر حملہ قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ جبکہ بہت سے افراد انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بھی غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے سوشل میڈیا پر اس حوالےسے ٹاپ ٹرینڈ ہے اور سعودی عرب میں لوگ وہاں انڈین مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلا رہے ہیں۔
انڈیا کی مسلم سماجی تنظیم رضا اکیڈمی نے 28 مئی 2022 کو ٹویٹ کرکے ان کی گرفتاری کے لیے مہم شروع کی تھی۔ رضا اکیڈمی نے ممبئی میں بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے خلاف انڈین قانون کے تحت مقدمہ بھی درج کروایا۔
Comments are closed.