سوشل میڈیا مہم کام کرگئی،مرکز، صوبے سرکاری پٹرول میں کٹوتی پر آ مادہ

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) سوشل میڈیا مہم کام کرگئی،مرکز، صوبے سرکاری پٹرول میں کٹوتی پر آ مادہ،وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اراکین کو فری پٹرول کی کٹوتی کا فیصلہ تو سندھ و خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلی نے سرکاری پٹرول اخراجات میں کمی کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نےکابینہ اراکین کو دیئے جانے والے فری پٹرول میں کٹوتی کی جائے گی جبکہ کابینہ میں بھی کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور یہ فیصلہ فیصلہ پڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کیا ہے۔

وزيراعظم کو حکومتی سطح پر اخراجات کم کرنے کی تجویز بھجوا دی گئی ہے، سرکاری سطح پر فری پٹرول ميں 30 سے 40 فيصد کٹوتی کی تجویز دی گئی ہے، وزيراعظم خود معاشی ایمرجنسی سے متعلق اقدامات کا اعلان کريں گے ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نےسرکاری اخراجات میں کمی کےلئے تمام صوبائی محکموں اور اداروں کے پی اوایل اخراجات میں 35 فیصد کمی کا فیصلہ کر لیا۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق صوبہ بھر میں سرکاری اداروں میں پٹرول کے استعمال پر 35 فیصد کٹ لگا دیا گیا ہے، فیصلے کا اطلاق سرکاری اداروں، انسٹی ٹیوشنز اور آرگنائزیشن پر ہوگا، چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مالی دباؤ کم ہوگا، وزیر اعلیٰ کے ان احکامات پر عملدرآمد کے سلسلے میں مانیٹرنگ کا موثر نظام بھی وضع کیا جائے، صوبائی حکومت پہلے ہی سے کفایت شعاری پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

کفایت شعاری پالیسی کے تحت صوبائی حکومت اپنی اخراجات میں کمی کے لئے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے۔ سرکاری محکموں کی پی او ایل اخراجات میں کمی اسی کفایت شعاری پالیسی کی ایک اور کڑی ہے۔

ادھروزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی پٹرول کا 40 فیصد کوٹہ کم کرنے کے احکامات دے دیئے،مراد علی شاہ نے کہا ہے مجھ سمیت تمام وزرا، سندھ حکومت کے افسران کا پیٹرول کم کردیا ہے، 40 فیصد پیٹرول کوٹے کی کمی سے خزانہ پر بوجھ نہیں پڑے گا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پیٹرول مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں ہیں، پیٹرول کی بڑھتی قیمت کا بوجھ خزانے پر مزید نھیں پڑنا چاہیے، خزانے پر بوجھ کا مقصد عوام پر بوجھ ہے۔

واضح رہے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد سوشل میڈیا پر وزرا اور بیورو کریسی کو سرکاری پٹرول کی فراہمی میں کٹوتی کا مطالبہ کیاگیا ہے جب کہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی بجائے واپڈا ملازمتین سمیت بعض سرکاری اداروںکو مفت بجلی کی مفت فراہمی ختم کرنے کا بھی مطالبات شامل تھے۔

Comments are closed.