وزیر داخلہ لائیو پروگرام میں لفظ بےغیرت استعمال کرتے رہے
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیر داخلہ لائیو پروگرام میں لفظ بےغیرت استعمال کرتے رہے، یہ پروگرام سپریم کورٹ کے از خود نوٹس سے متعلق تھا، اور میزبان کے سوالات پر راناثناء اللہ طیش میں آکر معقول الفاظ کا چناو نہ کرسکے.
جیو نیوز کے اس پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ کے میزبان نے ایک دفعہ بھی ان کی یہ زبان استعمال کرنے پر اعتراض اٹھایا نہ غلط الفاظ کی ادائیگی پر نشاندہی کی کہ قومی چینل پر یہ زبان مناسب نہیں ہے.
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ایک تاثر کی بنیاد پر ازخود نوٹس لینا عدلیہ کی ساکھ کے لیے تباہ کن ہوگا، خیال رہے یہ ازخود نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان نے لیا ہے.
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کے تفتیشی اداروں میں حکومتی مداخلت پرازخود نوٹس لینے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خاصے برہم تھے۔
انہوں نےکہا کہ شہزاد اکبر کے چیلوں نے غلط مقدمے بنائے ، کیا غلط مقدمے بنانے والے کا ٹرانسفر نہیں ہونا چاہیے تھا؟ قانون بدلنا پارلیمنٹ کا کام ہے ، اگر کوئی ترمیم قانون کے خلاف ہو تو عدالت اسے غیر آئینی قرار دے سکتی ہے۔
تاثرکی بنیادپرازخودنوٹس لیناعدالت کی ساکھ کیلیےتباہ کن ہوگا۔شہزاداکبرکےچیلوں نے غلط مقدمےبنائے،منشیات کےغلط مقدمات بنائےگئے،وہ تمام لوگ اب بھی بیٹھےہیں،کیاانھیں نہیں ہٹاناچاہیئے؟کیاانہوں نےسپریم کورٹ کےجج اوراسکےخاندان کیخلاف جھوٹےکیس نہیں بنائے؟رانا ثنا
— Shahzeb Khanzada (@shazbkhanzdaGEO) May 18, 2022
انھوں نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے سے کہا کہ پچھلے فیصلے میں جہاں تین جج معزز ہیں ، کیا وہاں باقی دو جج بھی معزز تھے۔
رانا ثناءاللہ نے اس پروگرام میں نام لئے بغیر مخالفین اور سوشل میڈیا ایکٹویسٹس کے لیے بے غیرت اور بے حیا کے الفاظ استعمال کئے، اور تفتیشی افسران کو ہٹانے کا دفاع کیا.
واضح رہے کہ تفتیشی افسران کوتبدیل کرنے اور ہٹانے پر گزشتہ روز سپریم کورٹ کے ایک جج کے نوٹ پرازخود نوٹس لیا گیا جس پر چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ سماعت آج کرے گا۔
جج کے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کریمنلز معاملات میں حکومتی عہدوں پر موجود لوگ مداخلت کررہے ہیں، خدشہ ہےکہ اس مداخلت سے پراسیکیوشن کے معاملات پر اثرانداز ہوا جاسکتا ہے.
Comments are closed.