جتنے مرضی کنٹینرز لگاو حقیقی آزادی کے حامی اسلام آبادپہنچیں گے، عمران خان
ایبٹ آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے جتنے مرضی کنٹینرز لگاو حقیقی آزادی کے حامی اسلام آبادپہنچیں گے، عمران خان نے کا کہنا تھا کہ بیس لاکھ سے زائد لوگ اسلام آباد آئیں گے۔
عمران خان نےایبٹ آباد کے کالج گراؤنڈ جلسہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا آج آپ کے پاس کسی خاص مقصد سے آیا ہوں، میں بیس تاریخ کے بعد اسلام آباد کی کال دوں گا، اسلام آباد میں انسانوں کا جنون آنیوالا ہے۔
سابق وزیراعظم نےامریکی چیری بلاسم جیسا وزیراعظم چاہتے تھے، انہیں شہباز کی صورت میں مل گیا، شہبازشریف کہتا ہے کہ بیگرز آر ناٹ چوزرز، شہبازشریف تم بھکاری ہو ،تم بزدل ،تم ڈاکو ہو، تمہاری چوری کا پیسہ ملک سے باہر پڑاہے۔
انھوں نے کہا کہ تم سوچتے ہو کہ امریکا کی غلامی کرینگے تو کسی غلط فہمی میں نہ رہو۔میرا مقصد میری قوم ہے ،میں کیوں انکے مفاد کو امریکا کیلئےقربان کروں، مسلمان قوم گواہی دیتی ہے کہ اللہ کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکتی۔
عمران خان سب کو اسلام آباد کے لیے تیار کر رہے ہیں – خیبر پختونخوا تیار ہو جاؤ#AbbottabadJalsa#امپورٹڈ__حکومت__نامنظور pic.twitter.com/r08lznK7Ue
— Taimur Khan Jhagra (@Jhagra) May 8, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا خیبر پختون خوا سے صرف ایک لوٹا نکلا ہے، یہ لوٹا ابھی تک پشاور نہیں گیا ہے، ان لوٹوں کو نہیں معلوم کہ قوم میں شعور ہے، قوم بیدار ہے، اسکول کے بچوں کو پتہ ہے کہ لوٹا کیا ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت آئی ہے، ساری چیزوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، میڈیا سے گزارش ہے مائیک لے کر دکانوں میں جائیں، گھی کی قیمت ہی معلوم کرلیں۔
عمران خان نے سوال کیا کہ امریکا کے لیے اپنی قوم کے مفادات کیوں قربان کروں؟
امریکا کو مشرف جیسا حکمران چاہیے، جو ایک فون پر چاروں شانے چت ہوجائے، ہم کسی سپر پاور کو نہیں مانتے، سپرپاور صرف اللہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان جیسے جھوٹ کسی کو بولتے نہیں دیکھا، شہباز شریف اور بیٹے پر کروڑوں کی کرپشن کے مقدمات ہیں، کرپٹ، ڈاکو اور قاتلوں کو تسلیم کرلیا تو پاکستان سے دھوکا کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ نیوٹرل بننے کی اللّٰہ نے ہمیں اجازت نہیں دی، نیوٹرل صرف جانور ہوتے ہیں، ہمیں اجازت نہیں کہ کہیں نہ تیتر ہوں نہ بٹیر، اللّٰہ پوچھے گا آپ نے امپورٹڈ حکومت کے خلاف جدوجہد کی؟
Comments are closed.