عمران خان کو دورہ روس پر امریکی مداخلت کی سزا دی گئی، روس
ماسکو(ویب ڈیسک) روس نے کہا ہے عمران خان کو دورہ روس پر امریکی مداخلت کی سزا دی گئی، روس کی وزارت خارجہ کی وزارت خارجہ کی نمائندہ ماریہ زخروا کی طرف سے یہ بیان دیا گیا ہے.
ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا نے عمران خان کا ماسکو کے دورے کی سزا دی، ہمیں لگتا ہے کہ امریکا بے شرمی سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے ذرائع ابلاغ کو بیان پیر 4 اپریل کو جاری کیا گیا بیان روس کی وزارت خارجہ کی نمائندہ ماریہ زخروا کی جانب سے جاری ہوا ہے.
بیان میں روس نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کا تحلیل ہونا امریکا کی ایک خود مختار ملک کے اندرونی معاملات میں خود غرضی پر مبنی مداخلت کو ثابت کرتا ہے
MOSCOW (92 News) – #Russian Foreign Ministry spokeswoman Maria Zakharova has said that the #USA is interfering in #Pakistan internal affairs.#NoConfidenceMotion#ImranKhan pic.twitter.com/b5haI73GhK
— Bkr Niazi official (@BkrNiazi29) April 5, 2022
روسی وزات خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ عمران خان کے روس کے دورے کے بعد سامنے آیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں نے وزیراعظم عمران خان کو روس کے دورے سے روکنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا تھا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اس (دورہ روس) کے بعد ہونے والی پیش رفت سے کوئی شبہ باقی نہیں رہتا کہ امریکا نے نافرمان عمران خان کو سزا دینے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ یہ امریکا کی ایک خودمختار ملک کے داخلی معاملات میں خودغرضی پر مبنی مقاصد کے لیے مداخلت کی ایک اور کوشش ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے خود بھی متعدد بار کہا ہے ان کے خلاف سازش غیرملکی ایما اور فنڈنگ سے کی گئی۔
دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ایک بار پھر ڈونلڈ لو اور دھمکی آمیز مراسلے سے متعلق تردید کی گئی ہے۔
عمران خان کی جانب سے عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی پرامن طریقے سے بالادستی کی حمایت کرتا ہے۔
منگل کو اپنی پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ آپ نے گزشتہ ہفتے سنا کہ ہم پاکستان میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی بالادستی کی حمایت کرتے ہیں۔ پوری دنیا کے معاملے میں ہم کسی ایک سیاسی پارٹی کی دوسری کے خلاف مدد نہیں کرتے۔
Comments are closed.