سعودی و اماراتی رہنماوں نے جوبائیڈن سے بات کرنے سے انکا کردیا

فوٹو: فائل

ریاض ( ویب ڈیسک)سعودی ولی عہد اور امارات کے شیخ زید نے جوبائیڈن سے بات کرنے سے گریز کرنے کی خبر سامنے آئی ہے،
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی و اماراتی رہنماوں نے جوبائیڈن سے بات کرنے سے انکا کردیا ہے۔

سعودی میڈیا نے امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے یوکرین اور تیل کی قیمت کے معاملے پر امریکی صدر جو بائیڈن کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں سے بات کروانے کی کوشش کی۔

رپورٹ کے مطابق دونوں عرب رہنماوں نے امریکی صدر سے بات کرنے سے گریز کیا اور وائٹ ہاوس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوئی،
مشرق وسطیٰ اور امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے وال سٹریٹ جرنل نے یہ خبر رپورٹ کی ۔

وال سٹریٹ جرنل نے لکھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارت کے شیخ محمد بن زید النہیان دونوں نے حالیہ ہفتوں میں امریکی صدر سے بات کرنے سے انکار کردیا۔

بتایا گیاہے کہ سعودی اور اماراتی حکام حالیہ ہفتوں میں خلیج میں امریکی پالیسی پر تنقید کرتے رہے ہیں،امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ فون کال کی توقع تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ سعودی تیل پر جانے کی بات ہونا تھی۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اوپیک نے تیل کی پیداوار بڑھانے سے انکار کردیا تھا۔ خیال رہے کہ روس بھی اوپیک کا رکن ہے،یہ سب ایسے وقت پر ہورہا ہے جب امریکہ نے روس سے تیل کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ دیگر ذرائع سے تیل حاصل کرنا چاہتا ہے، امریکہ کی پابندی کے بعد تیل کی قیمتیں 130 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی ہیں جو 14 برس میں سب سے بڑا اضافہ ہے۔

دوسری طرف امریکہ نے تیل کی سپلائی کے لیے وینزویلا کے ساتھ بھی برسوں بعد سفارتی چینلز بحال کیے ہیں جس کے پاس دنیا میں تیل کے سب سے بڑے ذخائز ہیں۔

بتایا جاتاہے کہ خلیج میں امریکی پالیسی کو سامنے رکھتے ہوئے سعودی عرب کے امریکہ اور جو بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں جن میں مزید فاصلے پیدا ہورہے ہیں۔

اس حوالے سے اردو نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ان فاصلوں کی وجہ میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی، یمن میں سعودی عرب کے لیے امریکی حمایت میں کمی اور حوثی باغیوں کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل نہ کرنا اور دیگر معاملات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بھی واضح کیا تھا کہ جو بائیڈن اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان بات ہونے کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے اور نہ ہی صدر کا ریاض کا دورہ کرنے والے ہیں۔

Comments are closed.