بلیک بیری میرے پاس نہیں ، مگر کسی محفوظ جگہ پر ہے، ریحام خان

کراچی(ویب ڈیسک )عمران خان کی سابق اہلیہ نے سیاسی جماعتوں سے سوال کیاہے کہ وہ سڑکوں پر ہوں گے تو ایوان میں کون بیٹھے گا؟
کہتی ہیں حکومت سلیکٹڈ ہے تو اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بیٹھنا ہی نہیں چایئے تھا،ریحام خان نے کہا میں خبروں میں نہیں رہنا چاہتی۔

کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں ریحام خان کا کہنا تھا کہ عوامی حقوق کے لیے لانگ مارچ ضروری ہے مگر سیاسی جماعتیں سڑکوں پر ہوں گی تو ایوان میں کون بیٹھے گا۔

ریحام خان نے کہا کہ میں بنیادی طور پر صحافی ہوں اور صحافی ہمیشہ سچی کہانیوں کے پیچھے بھاگتا ہے،ان کا کہناتھا خواتین صحافیوں کو سپورٹ کرنا چاہتی ہوں، تنخواہ صحافیوں کا بڑا مطالبہ ہے اس کی حمایت کرتی ہوں۔

انھوں نے کہا کہ مہنگائی کو سیاسی بیان تک محدود نہیں ہونا چاہیے، انصاف کا تقاضہ ہے کہ یہ کسی ایک شخص کا قصور نہیں ہے بلکہ سب اس میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میں صرف اس لیے تنقید کررہی ہوں کہ یہ لوگ ہمارے مسائل کی ترجمانی نہیں کرتے۔

عمران خان کی سابق اہلیہ نے کہا کہ پہلے بھی میری کتاب کو شہرت پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہی دی تھی، میں بنی گالا میں جب شامی کباب بنا رہی تھی تب بھی سیاست کر رہی تھی، میں ووٹ ڈالنے پر جب اتنی کنفیوز ہوں تو مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کونسی جماعت میں جانا ہے۔

ریحام خان نے یہ بھی کہا کہ آج کل سیاسی جماعتوں میں نظریات کا فقدان ہے، سب اقتدار کی جنگ میں لگے ہوئے ہیں، جب کسی اچھی سیاسی جماعت سے آفر آئے گی تب جوائن کروں گی، میری کتاب کا ہر صفحہ پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جو لوگ چاہتے تھے کہ یہ کتاب الیکشن سے پہلے نہ آئے پہلی والی کتاب پڑھ لیں گے تو دوسری کتاب کے بارے میں سوچا جائے گا،میری کتاب میری کہانی تھی میں نے اپنی زبانی سنائی۔

ریحام خان نے بتایا کہ میرے ساتھ زندگی میں بہت سارے حادثات ہوئے، جنہیں میں نے کتاب میں لکھا اور یہ بھی ضروری بھی تھے، یہ کتاب صرف ریحام خان ہی لکھ سکتی تھی، مجھے اس کتاب لکھنے پر کسی قسم کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

ریحام خان نے کہا کہ پی پی پی جب پارلیمنٹ کو نہیں مانتی تو اسے بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا، تحریک عدم اعتماد آئین کے مطابق ہے، جب وزیر اعظم پر اعتماد نہیں ہے تو عدم استحکام تحریک کا انتظار کیوں ہے، مجھے پاکستان آنے سے پہلے پی ٹی آئی کے حوالے سے کوئی علم نہیں تھا۔

وزیراعظم کی سابق اہلیہ نے وضاحت کی کہ بلیک بیری میرے پاس نہیں ، مگر کسی محفوظ جگہ پر ہے، ریحام خان نے کہامیں رہوں یا نہ رہوں بلیک بیری رہے گا، اگر اسمبلی توڑ دی جاتی ہے تو یہ خوش آئند ہوگا تاہم اسمبلیاں توڑنے کے لیے ہمت چاہیے۔

ریحام خان نے کہاجو سب کو کہتے رہتے ہیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں ہے اُن میں یہ ہمت نہیں ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری عمران خان کی پہلی بیوی اور خاتون اول سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی اور میں نے اُن سے ملاقات کی کوشش بھی نہیں کی۔

Comments are closed.