اندرونی کہانی کے عنوان سے جاری خبروں کی اندرونی کہانی
فوٹو : فائل
لاہور(زمینی حقائق رپورٹ )سیاسی جماعتوں کی طرف سے اندرونی کہانی کے نام پر من پسند کہانی اور نشر کروانے کا سلسلہ جاری ہے، اندرونی کہانی کے عنوان سے جاری خبروں کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی.
میڈیا اداروں کو ذرائع کا حوالہ دے کر سیاسی جماعتوں کی طرف سے اپنی مرضی کی خبریں شائع یا نشر کرنے کا نیا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے.
سیاسی سرگرمیوں کا وہ مواد جو کہ کم رپورٹ ہوتا ہے یا ان کی مرضی کا نہیں ہوتا وہ اسے اندرونی کہانی کے نام پر شائع یا نشر کروانے کیلئے اسے اندرونی کہانی کا نام دیتے ہیں.
اندرونی کہانی کے نام سے ایسی خبروں کی ترسیل کیلئے وقف ذرائع نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے شرط پر بتایا کہ یہ صرف ہماری جماعت ہی نہیں کرتی ہر سیاسی جماعت یہ حربہ کامیابی سے آزما رہی ہے.
ذرائع کا کہنا تھا کہ اب تو تقریباً ہر سیاسی سرگرمی خواہ وہ ون ٹو ون ملاقات ہو یا اجلاس ہو یا کوئی اور سرگرمی بعد میں مواد اندرونی کہانی کی شکل میں میڈیا تک پہنچ جاتا ہے.
ان کا کہنا تھا کہ اب تو بعض اداروں نے بھی ذرائع کے حوالے سے خبریں لانچ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور وہ متعلقہ رپورٹرز کو تاکید کرتے ہیں کہ یہ خبر ذرائع سے ریلیز کرنی ہے.
جب ان کو یہ بتایا گیا کہ آپ درست تشریح نہیں کر رہے خبر دینے والے صحافیوں کے واقعتاً ذرائع ہوتے ہیں تو ان کہنا تھا کہ ایسی خبر صرف ایک ادارے کے پاس ہوتی ہے جبکہ اندرونی کہانی ملک بھر کا میڈیا چلاتا ہے.
اندرونی خبر اپوزیشن حکومت تک بطور حربہ پہنچاتی ہے جبکہ ‘پیکا’ طرز کی قانون سازی کرنے والی حکومت خود بھی ایسی ٹیبل سٹوریز کا منبع بنی ہوتی ہے.
اندرونی کہانی کی اندرونی کہانی بیان کرنے والا ذریعہ خود ایک سیاسی جماعت کا فعال کردار ہے اور اس نے پیکا قانون کے حوالے سے سے خبروں اور فیک نیوز کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے اندرونی کہانی کی کہانی بیان کی.
فعال سیاسی ذرائع کے مطابق ایسی خبروں کی صداقت قائم رکھنے کیلئے پچاس فیصد یا زائد اصل خبر بھی شامل کرتے ہیں تاہم یہ مواد پہلے ہی میڈیا رپورٹ کر چکا ہوتا ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی خبروں کو روکنا مشکل ہے کیونکہ کہ مقابلے کی دوڑ میں سچ کا انتظار کرنے والوں سے اندرونی کہانی بیان کرنے والے جب آگے نکلنے لگتے ہیں تو پھر کوئی انتظار نہیں کرتا.
Comments are closed.