عمران خان کیخلاف عدم اعتماد ، نیا وزیراعظم کون؟بلاول نے بتادیا

فوٹو: فائل ٹوئٹر

پشاور( زمینی حقائق ڈاٹ کام)عمران خان کیخلاف عدم اعتماد ، نیا وزیراعظم کون؟بلاول نے بتادیا،انھوں نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کرنے کیلئے پورا زور لگا رہی ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول نے پشاور میں اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں اگلا وزیراعظم ن لیگ سے ہونا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی پارلیمان میں اکثریت ہے اور ان کا حق ہوگا کہ وہ اپنی جماعت سے وزیراعظم نامزد کریں
ہم سب کی سوچ یہ ہے کہ ہمیں مختصر مینڈیٹ چاہیے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں جتنا بھی مینڈیٹ ملا ہم سب مل کر الیکٹورل ریفارمز پاس کروا دیں۔ تاکہ ماضی کے الیکشن جیسی صورتحال نہ ہو اورصاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ہو سکے۔

بلاول نے ایک سوال کے جواب میں کہا جہاں تک فون کالز کا تعلق ہے تو میری جماعت یا ان کے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں پہنچی جو یہ اشارہ کرے کہ کسی ادارے کا کوئی جانبدار کردار ہو رہا ہے۔

انھوں نے کہا ہم تین سال سے اس حوالے سے اپنی کوششیں کر رہے ہیں، اگر کسی جماعت کی کوئی شکایت ہے تو میں جب اگلی بار ان سے ملوں گا تو پوچھوں گا کہ کس طرح کی مداخلت ہے اور کس سطح پر ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ کسی اور کی لڑائی ہے، ہم جب بھی اپنی پارٹی کے یا کسی پبلک فنکشن میں جاتے ہیں یا ہمارا کسی عام آدمی سے رابطہ ہوتا ہے تو ان کا پہلا سوال یہ نہیں ہوتا کہ آپ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار کب کم کر رہے ہو۔

ان کا پہلا سوال یہ نہیں ہوتا کہ آپ نے آج کون سا قانون پاس کیا۔ یا میں نے پارلیمان میں کیا تقریر کی یا میں نے پریس کانفرنس میں کیا کہاہے؟ہمیں کیا کرنا ہے ہمیں پتہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ لوگ ہم سے یہ سوال کرتے ہیں کہ آپ کب ہمیں اس عذاب سے نجات دلوا رہے ہو۔ اور وہ عمران خان کا نام لے کر کہتے ہیں۔ اب اگر میں نے اپنے کارکن یا عوام کے سامنے جانا ہے تو اسے میں مزید نہیں بڑھا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس حکومت کو جو ہم پر مسلط کی گئی ہے، چیلنج کرنے کے لیے ہر قدم اٹھانا ہے،جو معاشی بحران پیدا ہوا، جس طریقے سے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت تاریخی سطح پر ہے۔ کوئی نہیں مجھے یہ کہہ سکتا کہ یہ کسی اور کی لڑائی ہے یہ عام آدمی کی لڑائی ہے۔

واضح رہے بلاول بھٹو کی طرف سے جن کالز کی تردید کی گئی ہے ان کے حوالے سے گذشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے دعویٰ کیا تھا کہ ارکان کو دباؤ میں لانے کے لیے کالیں کی جا رہی ہیں۔

Comments are closed.