جے یو آئی کا عورت مارچ کو اسلام آبادمیں زبردستی روکنے کا اعلان
فوٹو: فائل
اسلام آباد( ویب ڈیسک)جے یو آئی کا عورت مارچ کو اسلام آبادمیں زبردستی روکنے کا اعلان سامنے آیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ عورت مارچ پر پابندی لگادے ایسا نہ کیا گیا تولاٹھیوں سے روکیں گے۔
جے یو آئی ف کی اسلام آباد ڈویژن کے صدر عبدالمجید ہزاروی نے کہا ہے نے خبردار کیا ہے کہ حکومت نے اقدامات نہ کئے تو وہ عورت مارچ کو روکنے کے لیے لاٹھی کا استعمال کریں گے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک میں بھارت میں حجاب پر پابندی کے احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ایف اسلام آباد ونگ کے سربراہ عبدالمجید ہزاروی نے کہا کہ8 مارچ کو اسلام آباد میں بے حیائی کی کوئی کوشش نہ کی جائے۔
عبدالمجید ہزاروی کا موقف ہے کہ عورت مارچ کے دوران ‘خواتین کے حقوق کے نام پر بے حیائی پھیلائی جاتی ہے،اس لئے حکومت کو وقت سے پہلے بتارہے ہیں۔
دوسری طرف وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے بھی عورت مارچ کی مخالفت کرتے ہوئے اس کی اجازت نہ دی دینے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھاہے ۔
وفاقی وزیر مذہبی امور کے خط کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا موقف بھی سامنے آیاہے اور ان کا کہناہے کہ اگر کہیں تشدد نہیں ہوتا تو حکومت کسی ایسے اجتماع کو کیسے روک سکتی ہے جو آئینی حق ہے۔
انھوں نے کہاکہ کیسے رہناہے ، کیا پہننا ہے یہ فیصلہ کرنے معاشرے کا کام ہے حکومت کا نہیں ، تاہم اگر کہیں قانون کی خلاف ورزی ہو یا پر تشدد ریلی یا اجتماع ہو تو اسے روکا جاسکتاہے۔
واضح رہے کہ سال 2018 میں پہلی مرتبہ کراچی میں عورت مارچ منعقد ہوا تھا، جس کے بعد ہر سال 8 مارچ کو ملک بھر کے کئی شہروں میں خواتین کے عالمی دن پر عورت مارچ کیا جاتاہے جس میں نعروں اور موقف اور پوسٹرز پر تنازعات کھڑے ہوئے ہیں۔
Comments are closed.