پی ڈی ایم کا حکومتی اتحاد توڑ کر تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پی ڈی ایم کا حکومتی اتحاد توڑ کر تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان ، مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے یہ تحریک کب لائیں گے بغیر تیاری اور گراؤنڈ بنائے بغیر وقت نہیں دے سکتے.

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا جس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

بعد میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا کا کہنا تھا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں سے بھی رابطہ کرکے اپنے مؤقف پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے ابھی تھوڑا کام کرنا پڑیگا، مزید ملاقاتیں بھی ہوں گی۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا ناجائز حکمران کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے حکومتی حلیف جماعتوں سے بھی ساتھ دینے کیلئے رابطے کرکے انہیں اتحاد ختم کرکے ملک و قوم پر رحم کرنے کا کہیں گے.

انھوں نے کہا کہ حکومتی حلیف جماعتوں سے کہیں گے کہ ملک کے مستقبل اور عوام کی بدحالی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی حکومت کی اتحادی بننا ملک کیلئے مفید نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی حليف جماعتوں کے بغير کيسے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لاسکتے ہيں، گراؤنڈ بننے تک مہلت ديں، نمبر پورے نہ ہوئے تو پھر ساتھ بيٹھيں گے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا حکومتی اتحادیوں سے رابطے اور اپنے مؤقف پر قائل کرنے کیلئے ایک وفد تشکیل دے رہے ہیں، ارکان کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا، پہلے ہوم ورک کريں گے، پھر عدم اعتماد لائيں گے.

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو چھوڑ کر وفاق اور دیگر صوبوں میں جہاں بھی تحریک عدم اعتماد لاسکیں گے اور گراؤنڈ ملے گا وہاں لائیں گے ۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امپائر کہتے ہی اسے ہیں جو نیوٹرل ہو، پہلے کھیل کسی اور کے ہاتھ میں تھا،ا ب ان کے ہاتھ سے نکل چکا، 23 مارچ کو لانگ مارچ کا فيصلہ برقرار ہے۔

سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ انفرادی طور پر کسی سے رابطہ نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کے اراکین سے رابطے نہیں کئے جائیں گے، کسی کو لالچ نہیں دیں گے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ اپنی طرف سے 22 کروڑ عوام کی خواہشات کے مطابق بھرپور کوشش اور جتن کریں گے، اللہ بہتر جانتے ہیں کہ حکومت کب گھر جائے گی.

Comments are closed.