چین میں رنگارنگ تقريب سے سرمائی اولمپکس 2022 کا آغاز

فوٹو : شِنہوا

بیجنگ(ویب ڈیسک) چینی صدر نے چین میں
رنگارنگ تقريب سے سرمائی اولمپکس 2022 کا آغاز، چینی صدر نے اولمپکس کا افتتاح کیا ، وزيراعظم عمران خان سميت کئی عالمی رہنماوں نے تقريب ميں شرکت کی۔

چین میں شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس میں 91 ممالک کے 2800 سے زائد ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں، میگا ایونٹ میں 7 مختلف کھیلوں کے 109 مقابلے ہوں گے۔

افتتاحی تقریب میں بيجنگ نيشنل اسٹيڈيم رنگ و نور سے نہا گيا، قومی پرچم اٹھائے پاکستانی دستہ اسٹيڈيم ميں داخل ہوا تو شائقين نے پرتپاک استقبال کيا۔ پاکستانی ايتھليٹ محمد کريم الپائن اسکيئنگ ميں حصہ ليں گے۔

تقريب اس قدر شاندار ہے کہ وزيراعظم عمران خان بھی تعريف کيے بغير نہ رہ سکے اور کہا کہ مثالی تقریب ہے۔ چين ميں ونٹر اولمپک گيم 20 فروری تک جاری رہيں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان 6 فروری تک چین میں قیام کریں گے ، دورہ کے دوران چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں بھی وزیراعظم کے شیڈول میں شامل ہیں ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا.

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورے کے دوران دونوں ممالک کی قیادت علاقائی اور عالمی امور کا جائزہ لے گی، چین پاکستان اقتصادی راہداری پر پیشرفت کے بارے میں بھی تفصیلی بات چیت ہوگی۔

دورے کے دوران وزیراعظم متعدد ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ عمران خان پاک چین سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر تقریبات میں بھی شریک ہوں گے۔

اس سلسلے میں کرونا وباء کے باوجود 140 تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک پارٹنر شپ کا اظہار ہے۔

افتتاحی تقریب میں وزیرِ اعظم عمران خان کے علاوہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی سمیت
کئی خلیجی ممالک کے سربراہ شرکت کی۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان بھی شریک ہو رہے ہیں جبکہ وسطی ایشیا کے ممالک قازقستان، کرغزستان، ازبکستان، ترکمانستان اور تاجکستان کے صدرو بیجنگ اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور دیگر اتحادی ملکوں نے بیجنگ اولمپکس کا سفارتی بائیکاٹ کر رکھا ہے تاہم امریکہ کے ایتھلیٹ کھیلوں کے اس مقابلے میں شرکت کر رہے ہیں۔

جمعرات کو بھارت نے بھی اپنے کسی آفیشل کو چین نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ نئی دہلی کے اس اقدام کی وجہ دونوں ممالک کے درمیان 2020 میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں میں شریک چین کے فوجی کمانڈر کو اولمپکس کی ٹارچ ریلی میں بطور مشعل بردار شریک کرنا بتایا گیا ہے۔

Comments are closed.