پاکستان میں کرپشن انڈیکس میں 16 درجے اضافہ، ٹرانسپیرنسی
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان میں کرپشن انڈیکس میں 16 درجے اضافہ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے جاری کردہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس برائے سال 2021 میں پاکستان 180 ممالک میں سے 140ویں درجے پر آگیا.
رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس پاکستان سی پی آئی رینکنگ میں 124ویں نمبر پر تھا جبکہ 2018 میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں انڈیکس 180 ممالک میں 117 نمبر پر تھا.
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں بدعنوانی کی سطح رک گئی ہے اور 86 فیصد ممالک میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران بہت معمولی اضافہ یا کوئی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنے ‘کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2021 میں انکشاف کیا ہے کہ ‘قانون کی حکمرانی’ اور ریاست کی گرفت کی عدم موجودگی سے پاکستان کے سی پی آئی اسکور میں نمایاں تنزلی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا اسکور 100 میں 31 سے کم ہو کر 28 ہوگیا جبکہ سی پی آئی 2020 میں 180 ممالک میں سے 140ویں درجے پر موجود ملک گر کر اب 124ویں درجے پر آگیا ہے۔
اس حوالے سے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی وائس چیئرمین جسٹس (ر) ناصرہ اقبال نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پی آئی 2020 کے مقابلے میں بھارت اور بنگلہ دیش کے سی پی آئی 2021 کے اسکور میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں پاکستان کے اسکور میں ہر سال کمی آرہی ہے، سال 2019 میں یہ 120ویں، سال 2020 میں 124ویں اور سال 2021 میں مزید گر کر 140 ویں نمبر پر پہنچ گیا۔
اس سے قبل 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت کے دوران سال پاکستان 180 ممالک میں سے 117ویں نمبر پر تھا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق جن ممالک میں شہری آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے سی پی آئی انڈیکس میں ان کا اسکور مسلسل کم ہے۔
ٹرانسپیرنسی کے مطابق جیسے جیسے یہ حقوق اور آزادیاں ختم اور جمہوریت زوال پذیر ہوتی ہے آمریت اپنی جگہ بنا لیتی ہے، جس سے بدعنوانی کی سطح بھی بلند ہوتی ہے۔
سی پی آئی کی عالمی اوسط مسلسل دسویں سال 43 پر برقرار ہے اور دو تہائی ممالک کا اسکور 50 سے کم ہے۔
انڈیکس میں سر فہرست ممالک میں ڈینمارک (88 اسکور)، فِن لینڈ (88)، نیوزی لینڈ (88) شامل ہیں، ساتھ ہی یہ ممالک جمہوریت اور شہری آزادی کے لحاظ سے بھی دنیا کے سر فہرست 10 فیصد میں شامل ہیں۔
دوسری جانب صومالیہ (13)، شام (13) اور جنوبی سوڈان (11) کے ساتھ سی پی آئی کے انتہائی نچلے درجے پر موجود ہیں جبکہ شام شہری آزادی کے اعتبار سے بھی سب سے آخر میں آتا ہے.
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 23 ممالک میں سے جن کے سی پی آئی اسکور میں 2012 سے نمایاں کمی آئی، 19کا شہری آزادی کا اسکور میں بھی کمی ہوا۔
Comments are closed.