اسدعمر کے اعلان کے برعکس مساجد میں داخلہ کا فیصلہ آگیا
فیصل آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) لوگوں کے مساجد جانے سے متعلق این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا بڑا اعلان سامنے آیا ہے اور واضح کیا ہے کہ مساجدجانے سے کسی کو پہلے روکا نہ اب روکیں گے، مساجد میں نمازیوں کوگائیڈ لائنز دی جاسکتی ہیں روکنے کا سوال ہی پیدا نہیں نہیں ہوتا ہے.
نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر ویکسی نیشن نہیں کرائی تو گھر میں نماز پڑھ لیں، لیکن مساجد میں جانے سے کسیکوروکا نہیں جاسکتا.
این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نےایک دن قبل ہی نجی ٹی وی پر گفتگو میں کہا تھا کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کو مساجد میں جانے سے روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہےاسدعمر کے اعلان کے برعکس مساجد میں داخلہ کا فیصلہ آگیا .
وفاقی وزیر کے واضح موقف کے اگلے ہی دن مساجد میں نماز صرف ویکسینیٹڈ افراد تک محدود کر دی گئی، اسد عمر کی یقین دہانی ہوا میں تحلیل، اختیار پر سوالیہ نشان؟ سنگین صورتحال کے باوجود مساجد سے نہ روکنے کا اعلان کیا تھا.
انھوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی ایس اوپیز کے تحت مساجد کھلی رکھی تھیں۔ کورونا پابندیوں کا فیصلہ کورونا کی موجودہ صورتحال دیکھ کرکیا، 12سال سے زائد عمر کے 51 فیصد لوگ مکمل ویکسینیٹ ہوچکے ہیں.
اسد عمر نے کہا کہ ہم یومیہ بنیادوں پر اومی کرون کیسز کا جائزہ لے رہے ہیں، ہسپتالوں میں بھی پوری تیاری کی ہوئی ہے، اگر مزید بندشیں لگانا پڑی تو لگائیں گے تاکہ اس کا پھیلاؤ روک سکیں.
جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ ’مساجد میں 6فٹ کا فاصلہ رکھا جائے گا،مکمل ویکسی نیشن والے افراد ہی مساجد میں جاسکتے ہیں؟ اسد عمر نے کہا مساجد میں نمازیوں کیلئے زیادہ سے زیادہ گائیڈ لائنز دی جاسکتی ہیں روکا نہیں جاسکتا.
ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ مساجد میں جانے سے کسی کو روکا جائے، تاہم پہلے بھی ہم نے مساجد کیلئے ایس اوپیز بنائے تھے،رمضان شریف میں بھی ساری مساجد کھلی رہی تھیں.
اسد عمر نے کہا کہ میں آج اجلاس میں نہیں تھا پتہ نہیں کس تناظر میں بات ہوئی ہےانہوں نے کہا کہ عمران خان کا متبادل کوئی نہیں، اگر کسی کو شک ہے تو زورآزمائی کرکے دیکھ لے.
تحریک انصاف کا 98 فیصد ووٹ بینک عمران خان کا ہے، پی ٹی آئی میں قیادت کیلئے کوئی دھڑے بندی نہیں، پرویز خٹک وزیراعلیٰ بننے کے بعد بڑی شخصیت بن کرابھرے ہیں، شاہ محمود قریشی سینئر سیاستدان ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا جب بجٹ یا کوئی اہم موقع آتا ہے تو کہا جاتا ہے اتحادی عمران خان کے ساتھ نہیں، عمران خان کے ساتھ عوام کھڑی ہے اس لیے اپوزیشن کچھ نہیں کر پا رہی ہے.
جس دن اپوزیشن کو لگا کہ اب عمران خان کے ساتھ عوام کی سپورٹ نہیں ہے، اس دن تبدیلی بالکل ممکن ہوسکتی ہے، لیکن اب تو عوام عمران خان کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات ہے کہ مسلم لیگ ن میں قیادت کیلئے رسہ کشی چل رہی ہے، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ مسلم لیگ ن کے چار لوگ ملے ہیں یانہیں ملے۔
Comments are closed.