ضمنی مالیاتی بل اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود منظور کر لیا گیا

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)ضمنی مالیاتی بل اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود منظور کر لیا گیا، قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی بل 2021 کی کثرت رائے سے شق وار منظوری دی ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس جمعرات کو ہونے والے اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام ترامیم مسترد کرد ی گئیں، اپوزیشن ارکان نے حکومت اور وزیراعظم کے خلاف نعرہ بازی بھی کی تاہم وہ بل کی منظوری نہ روک سکے۔

اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی سے دلچسب سوال کیا جس پر وزیر خزانہ کوئی جواب نہ دے سکے، شاہد خاقان عباسی نے پوچھا کہ ہمیں یہ بتائیں کہ کون سی اشیاء مہنگی نہیں ہوں گی ؟

ضمنی مالیاتی بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی میں احتجاج کیا گیا، اپوزیشن اراکین کی سپیکر کے سامنے کھڑے ہوکر نعرے بازی کی جس کے دوران حکومتی اراکین وزیراعظم عمران خان کے اردگرد جمع ہوگئے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران بتایا کہ دودھ، ڈبل روٹی اور رس پر ٹیکس عائد نہیں کیا ، لیپ ٹاپ پر بھی ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔ ضمنی مالیاتی بل معیشت کو دستاویزی شکل میں لانے کے لیے لایا گیا۔

شوکت ترین نے کہا اس سے عام آدمی پر بوجھ نہیں پڑے گا، اپوزیشن کا واویلا بے بنیاد ہے، اس قبل جو سولر پینل اور بچوں کے درآمد شدہ دودھ پر بھی ٹیکس لگانے کی تجویز تھی، اسے ہٹا دیا گیا ہے۔

منی بجٹ کی دستاویز کے مطابق درآمدی گاڑیوں پر 12.5 فیصد، مقامی طور پر تیار کردہ 1300 سی سی گاڑیوں پر اڑھائی فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ، اسی طرح2000 سی سی سے اوپر کی مقامی گاڑیوں پر 10 فیصد ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔

اس سے قبل ان گاڑیوں پر پانچ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز تھی،جبکہ لال مرچ اور آئیوڈین ملے نمک پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔ 500 روپے مالیت کے 200 گرام دودھ کے ڈبے پر بھی ٹیکس نہیں ہوگا۔

Comments are closed.