بھاشا ڈیم تعمیر میں اہم پیش رفت، قبائل میں حدود کا تنازعہ حل ہوگیا

فوٹو: فائل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)بھاشا ڈیم تعمیر میں اہم پیش رفت، قبائل میں حدود کا تنازعہ حل ہوگیا،وزیراعظم عمران خان نے بھی پیشن رفت کاخیر مقدم کرتے ہوئے تاریخی قرار دے دیا۔

ڈیم ایریا میں حدود کے تنازعہ کے حوالے سے واپڈا کے علامیہ میں کہا گیاہے کہ گرینڈ جرگہ نے تھور اور ہربن قبائل کے درمیان حدود کا دیرینہ مسئلہ حل کر لیا ہے جس کے بعد گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے درمیان حدودکا مسئلہ حل کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

حدودتنازعہ کے حل کا اعلان 26 رکنی گرینڈ جرگہ نے دیامربھاشا ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر ایک تقریب کے دوران کیا گیا،چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) اور کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل جواد احمد بھی تقریب میں شریک تھے۔

اعلامیہ کے مطابق گرینڈ جرگہ کے فیصلوں کی روشنی میں چیئرمین واپڈا اور گرینڈ جرگہ کے ارکان نے تھور اور ہربن قبائل کے متاثرین میں 40 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کئے۔

بتایا گیاہے کہ یہ رقم دونوں قبائل کے درمیان 2014ء کے تصادم میں جاں بحق ہونے والے افراد اوراملاک کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے طورپر دی گئی ہے۔

http://

بھاشا ڈیم منصوبہ کی تکمیل سے ہر سال 18 ارب یونٹ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی مہیا ہو گی اورتربیلا ڈیم کی عمر میں 35سال اضافہ ہوگا،ڈیم کی جلد تعمیر ترجیحات میں شامل ہے۔

تنازعہ حل ہونے پر وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر ردعمل میں کہا ہے کہ دیامربھاشا ڈیم پر تاریخی پیشرفت ، خوشخبری ہے کہ دیامر اور بالائی کوہستان کے عمائدین پرمشتمل گرینڈ جرگے نے تھور اور ہر بن قبیلے کے مابین دس سالہ پرانا تنازعہ نمٹا دیاہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہناہے کہ اس سے ڈیم کی باآسانی اور بروقت تکمیل کیساتھ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے مابین سرحدی تنازعے کے حل کی راہ ہموارہوگی۔

واضح رہے کہ گرینڈ جرگہ کے اجلاس اور کارروائی کے دوران گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کی سول انتظامیہ اور واپڈا نے بھر پور معاونت فراہم کی، قبائل کے درمیان2014 کے تصادم کے متاثرین کو زرتلافی کے طور پر 40کروڑ روپے کے چیک تقسیم کئے۔

اس موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے تھور اور ہربن قبائل کے درمیان حدود کا پیچیدہ تنازعہ حل کرنے پر گرینڈ جرگہ کا شکریہ اداکیا اور گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کی سول انتظامیہ کے علاوہ لینڈ ایکوزیشن اینڈ ری سیٹلمنٹ واپڈا کی خدمات کو بھی سراہا۔

اس منصوبہ کی تکمیل 2028-29 میں متوقع ہے۔ منصوبے کی بدولت 8.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا جس سے 1.23 ملین ایکڑ زمین سیراب ہوسکے گی۔ منصوبے کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ساڑھی4ہزار میگاواٹ ہے۔

Comments are closed.