ہر کوئی نوازشریف کی طرح سینہ تان کرتلاشی نہيں دیتا، مریم نواز

اسلام آباد( ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ برانڈوزیراعظم بے نقاب ہوگیا، اب بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا، مریم نواز نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ نے کچا چٹھہ کھول دیاہے۔

پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں مریم نواز کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کے 26اکاؤنٹس میں 18 فعال تھے، لیکن 4اکاؤنٹس الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر کیے گئے،آسٹریلیا، کینیڈا اور یورپ سے فنڈنگ ملی، ٹیکساس ، کیلفورنیا میں کمپنیاں بنائیں۔

مریم نواز نے کہا 4 ملازمین کے نام پر غیرقانونی طور پر پیسے منگوائے گئے، الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس سے متعلق جو رپورٹ جاری کی ہے، اس میں جو ہوش اڑانے والے حقائق شامل ہیں۔

http://

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ سے عمران خان کے چہرے سے نقاب اتر گیا ہے، اب عمران خان کا چہرہ پوری دنیا کو واضح نظر آرہا ہے، رپورٹ میں اس طرح کے انکشافات ہیں کہ قوم کا دماغ چکرا کے رہ گیا ہے۔

مریم نواز کاکہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت کے سربراہ، لیڈر کے خلاف اس طرح الزامات دور کی بات بلکہ رپورٹ کے حوالے سے ناقابل تردید جو ثبوت سامنے آئے ہیں ہم نے پاکستان میں ایسا کبھی نہیں دیکھا ہے۔
جاری ہے

انھوں نے کہا ہےکہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان استعفی دیں ، ہر کوئی نوازشریف کی طرح سینہ تان کرتلاشی نہيں دیتا، مریم نواز نے کہا آپ نے پہلے سات سال تک راہ فرار اختیار کی پھر رپورٹ پبلک کرنے کی مخالفت کی۔

مریم نوازنے کہاکہ حیرت ہے وہ رپورٹ پر جواب دینے کی بجائے جماعت کو کہتے ہیں کہ برانڈ وزیراعظم کو عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے، لوٹ مار، کرپشن، ممنوعہ فنڈنگ ، بیڈگورننس یہ آپ کا برانڈ ہے؟

لیگی رہنما کاکہنا تھا اسٹیٹ بینک کے مطابق کل 26اکاؤنٹس تھے، جس میں 18اکاؤنٹس فعال تھے،اس میں صرف4اکاؤنٹس الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر کیے گئے تھے، انھوں نے کہا اور ادھرکل عمران خان کا ٹویٹ پڑھا کہ خیرمقدم کرتا ہوں کہ سرخرو ہوئے۔

مریم نواز نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ آپ کس چیز میں سرخرو ہوئے ہیں بھئی؟سات سال سے تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔ اگر چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں دی، تلاشی دینے والے نوازشریف کی طرح سینہ تان کر دی جاتی ہے۔

http://

ن لیگ کی نائب صدر نے کہا جن کو ڈر خوف نہیں ہوتا۔آسٹریلیا، کینیڈا اور یورپ سے بھی ان کو فنڈنگ ملی، ٹیکساس ، کیلفورنیا میں کمپنیاں بنائیں، ان کے چیئرمین عمران خان خود تھے،یہ سب کچھ عمران خان کی مرضی سے ہوا۔

انھوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے رپورٹ سے متعلق جھوٹ بولا، جھوٹے سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروائے۔ پی ٹی آئی کے جو ذاتی ملازم تھے، ان میں 4ملازمین کے نام پر غیرقانونی طور پر پیسے منگوائے۔

مریم نواز نے بتایا کہ جن ملازمین کے نام پر دھوکے سے پیسہ منگوایا، محمد ارشد، محمد رفیق، ملازمین کے نام ہیں، پیسے منگوانے کی اجازت عارف علوی اور عمران خان نے خود تھی۔

مریم نواز نے یاد دلایا کہ آپ کو غیرقانونی فنڈنگ اور منتخب وزیراعظم کو ہٹانے کیلئے کنٹینر پر کھڑے ہوئے اور غیرقانونی پیسہ استعمال کیا، قانون توکہتا ہے کوئی بھی جماعت فارن فنڈنگ جمع نہیں کرسکتی، اگر ثابت ہوجائے اس جماعت کو پابندی لگ جاتی ہے۔

http://

اسی طرح ووٹون کرکٹ کلب سے ملین ڈالرز آئے، ابراج گروپ والے اس کمپنی کے مالک ہیں، جن پر مقدمہ بھی چل رہا ہے۔ ان کے ایک دونر ممتاز احمد ہیں انہوں نے کئی ہزار ڈالر دیے، عمران خان نے اس رشوت کو عطیات کا نام دیا۔

انھوں نے الزام لگایاکہ مجرمانہ فعل یہ کیا کہ غیرقانونی پیسے لیے، پھر سرکاری خزانے کے پیسے پر لوگوں کو نوازا گیا، ممتاز احمد کو نتھیا گلی میں لاکھوں ڈالر کا کنٹریکٹ دیا،عمران خان کو یہ حق کس نے دیا کہ آپ سرکاری خزانے سے لوگوں کو نوازے۔

انھوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ نوازشریف، میرے سمیت تمام ن لیگی رہنماؤں اور دیگر جماعتوں نے جواب دیا، لیکن آپ کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ آپ پر بات آئے تو آپ چپ کرکے نکل جائیں۔

مریم نواز نے کہاکہ باربار مذہب کا نام استعمال کیا جاتا تھا، یہ بھی جرم ہے، حضرت عمر کی باتیں سنائی جاتی تھیں،بار بار ریاست مدینہ کا ذکر کیا جاتا تھا،ہمیں کہا جاتا تھا طاقتور کو قانون کے نیچے لایا جائے تو تبدیلی آئے گی، پھر آپ نے کیوں اس رپورٹ کو روکے رکھا؟

Comments are closed.