پی ڈی ایم کا مہنگائی پر آئندہ سال احتجاجی مارچ کا اعلان

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پی ڈی ایم کا دھرنا پھر لٹک گیا، 3 ماہ بعد مارچ کا اعلان سامنے آیا ہے، ظالمانہ مہنگائی کے باوجود فوری احتجاج کی بجائے 23 مارچ تک کا انتظار کیا جائے گا۔

پی ڈی ایم اجلاس کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےپریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اپوزیشن 23 مارچ کو احتجاجی مارچ کرے گی ملک بھر سے کارکنان اسلام آباد پہنچیں گےصوبائی سطح پر اجلاس بلائے جائیں گے۔

پی ڈی ایم نے 3 ماہ بعد احتجاجی مارچ کا اعلان کر کے سرپرائز کیا، اس کا مطلب ہے اپوزیشن مہنگائی کے خلاف فوری احتجاج کی بجائے 3 ماہ انتظار کرے گی.

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم 23 مارچ کواسلام آباد کی طرف مہنگائی مارچ کرےگی جس کیلئے صوبائی سطح پر پی ڈی ایم کے اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک نمائندہ سیمینار بھی ہوگا جس کی وکلا برادری سے بھی مشاورت کی جائے گی جبکہ کل پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے سیالکوٹ واقعے سے متعلق کہا کہ اجلاس میں سیالکوٹ واقعے کی بھرپور مذمت کی گئی، کسی شہری کو قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں پہنچتا، آئندہ اس قسم کےواقعات کی روک تھام ہونی چاہیے۔

مولانا نے کہا اسمبلیوں سے استعفوں کے کارڈ کا فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے، جدوجہد اور تحریکوں میں حتمی فیصلہ نہیں دیا جاسکتا، بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ میڈیا سے ناراض ہوں اس لئے میرے استعفیٰ کی غلط خبر چلائی گئی، انھوں نے کہا کہ میں نے استعفیٰ کی کوئی بات نہیں کی.

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پنجاب میں شہبازشریف اور خیبرپختونخوا میں میں اجلاس کی صدارت کروں گا،مہنگائی مارچ سے متعلق سیمینار کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

پی ڈی ایم سندھ کے اجلاس کی صدارت اویس نورانی اور پی ڈی ایم بلوچستان کے اجلاس کی محمود خان اچکزئی کریں گے استعفوں سے متعلق فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا.

اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے بجائے ایک روزہ شو کرنے کی تجویز دی۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اجلاس میں اسمبلیوں سے فوری استعفوں پر بضد رہے اور کہا کہ اسمبلیوں سے استعفے دے کرعوام کے ساتھ کھڑے ہونا چاہے۔

انہوں نے پی ڈی ایم کی سربراہی سے مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آج فیصلہ کریں ورنہ میں سربراہی سے مستعفی ہوتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ اگر آج کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تو پی ڈی ایم کی تحریک کا کیا فائدہ ہوگا۔

Comments are closed.