سرکاری ٹی وی تنازعہ، سارے بے اختیار، مذمتوں کی بھرمار، اینکر برقرار

ڈپٹی اسپیکر، وزیر مملکت، سینیٹرز مذمت کرنے والو ں میں شامل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) سرکاری ٹی وی چینل پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے ساتھ بدسلوکی پر مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی طرح ڈپٹی اسپیکر ، وزراء اور سینیٹرز بھی اثر اینکر کے سامنے بے بس ہیں اور شہریوں کی طرح مذمت پر کام چلارہے ہیں۔

حکومت میں شامل اہم شخصیات میں سے بھی جس کویہ عمل زیادہ برا لگاہے وہ زیادہ سخت الفاظ میں مذمت کررہاہے کوئی اسے ملک کے خلاف اقدام قرار د ے رہاہے لیکن ملک کے خلاف اقدام پر بھی انھیں سرکاری ٹی وی کے مختلف عہدو ں سے ہٹانے پر سب بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

گزشتہ روز سینیٹر فیصل جاوید نے پی ٹی وی کے اس اعلامیہ پر ایک بیان میں سوال اٹھایا تھاکہ شعیب اختر کو بھی آف ایئر کردیا گیاہے ، ان کا موقف تھا کہ شعیب اختر تو خود پہلے مستعفی ہو گئے تھے انکوائری کمیٹی نے ان کا نام آف ایئر میں کیسے ڈلا؟ آف ایئر تو اینکر کو کہنا چایئے تھا۔

http://

خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی ہدایت پر بنائی گئی پی ٹی وی کی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات کے بعد پروگرام کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر دونوں کو ہی آف ائیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سینیٹر فیصل جاوید کی طرف وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بھی پی ٹی وی کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ سرکاری ٹی وی کو اپنے اندرونی معاملات میں بہتری کی ضرورت ہے، بجائے اس کے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز سے معافی مانگنے کا کہا جاتا، سرکاری ٹی وی متاثرہ شخص پر ہی پابندی لگا رہا ہے۔

http://

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو بھی شعیب اختر کی حمایت کیلئے ٹوئٹر کا ہی سہارا لینا پڑا ، تاہم انھوں نے سخت الفاظ میں مذمت کی ، کہتے ہیں
اخلاق سے قومیں بنتی اور بگڑتی ہیں، انسان کو جانوروں سے ممتاز کرنے والی اصل شے اخلاق ہے۔

قاسم سوری نے سوشل میڈیا پر شعیب اختر کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کہ اپنے عظیم قومی ہیرو کے ساتھ ایک نام نہاد کرکٹ ایکسپرٹ کے انتہائی جاہلانہ رویے کی شدید مذمت اور فوری کاروائی کا مطالبہ کرتا ہوں، یہ شعیب اختر کی نہیں ملک کی توہین ہے۔

http://

یہی نہیں بلکہ سرکاری ٹی وی پر شعیب اختر کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے پر سابق کرکٹرز اور شوبز شخصیات سمیت وفاقی وزراء اور عوام نے بھی قومی ہیرو کا ساتھ دیا اور سرکاری ٹی وی کے میزبان کے رویے کو نامناسب قرار دیا جارہاہے۔

سوشل میڈیا پر لوگ حکومتی شخصیات کی بے بسی کا بھی مزاق اڑارہے ہیں ، بعض کا موقف ہے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کو کوئی برطرف نہیں کرسکتا، وزیر اطلاعات بھی نہیں، بلکہ یہی اینکر واپس آئیں گے اور یہی سرکاری لوگ ہمیں بتائیں گے کہ معذرت ہوگئی معاملہ ختم ہوگیا۔

واضح رہے پی ٹی وی اسپورٹس کے سینئر اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز نے جب میچ کے بعد نشریات پر پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں افرادفوکس تھے ، انگلینڈ کے ڈیوڈ گاور، اور ویسٹ انڈین لیجنڈ ویون رچرڈپروگرام میں بیٹھے تھے شعیب اختر کو ایسے پروگرام سے نکلنے کاحکم دے دیا تھا۔

Comments are closed.