محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام )محسن پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کردی گئی سرکاری اعزاز کے ساتھ ایچ ایٹ قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔

نماز جنازہ میں عسکری قیادت، وفاقی وزراء ، ارکان پارلیمنٹ ، اہم شخصیات اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ، نماز جنازہ کے بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا جسد خاکی تدفین کیلئے ایچ ایٹ پہنچایا گیا۔

ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی نماز جنازہ کے وقت ابر کرم بھی برس پڑا اور فیصل مسجد کے علاقے میں بارش شروع ہو گئی تاہم اس وقت شہر کے دیگر علاقوں میں بادل آ جانے کے باوجود اس وقت تک بارش نہیں ہوئی تھی۔

نماز جنازہ سے قبل دو جگہوں پر تدفین کی تیاری کی گئی تھی فیصل مسجد کے احاطہ میں بھی قبر کی تیاری شروع کی گئی تاہم اسی دوران ایچ ایٹ قبرستان میں بھی قبر کی تیاری کی گئی بعد میں فیصلہ ہوا کہ سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین ایچ ایٹ قبرستان میں ہوگی۔

http://

نماز جنازہ کے وقت محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپیٹا ہوا تھا جب کہ اس موقع پر حکومتی اعلان کے بعد ملک بھر میں قومی پرچم بھی سرنگوں رہا، اس کیلئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیاگیا تھا۔

نماز جنازہ سے قبل وزیر داخلہ کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں انتظامات کاجائزہ لیا گیا بعد میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نماز جنازہ سے قبل فیصل مسجد پہنچ گئے تھے اور انھوں نے جنازہ کے انتظامات اور سکیورٹی کے معاملات بھی دیکھے۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر صبح 6 بجے کے آر ایل اسپتال لایا گیا تھا لایا گیا تھا تاہم ڈاکٹرز سر توڑ کوشش کے باوجو د ان کی زندگی نہ بچا سکے اور وہل صبح 7 بج کر 4 منٹ پر خالق حقیقی سے جاملے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ عرصے سے علیل اور زیر علاج تھے اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ عرصے قبل کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے، ان کے انتقال کی تصدیق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے محسن سے محروم ہو گیا ہے۔

http://

ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی 85 برس کی عمر میں انتقال کر نے سے قبل 26 اگست کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی ڈاکٹر عبد القدیر خان پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 3 صدارتی ایوارڈ ملے، انہیں 2 بار نشانِ امتیاز سے نوازا گیا، جبکہ ہلالِ امتیاز بھی عطاء کیا گیا۔

پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے اور اس کا دفاع ناقابل تسخیر بنانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے28 مئی 1998 کو بلوچستان کے شہر چاغی کے پہاڑوں میں ہونے والے پہلے ایٹمی تجربے کی نگرانی کی تھی۔ انہوں نے 150 سے زائد سائنسی تحقیقاتی مضامین بھی لکھے ہیں۔
محسن پاکستان کے حالات زندگی
ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل1936 کو موجودہ بھارت کے شہر بھوپال میں پیدا ہو ئے، ڈاکٹر عبد القدیر خان قیام پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے تھے اور انہوں نے کراچی میں سکونت اختیار کرلی تھی۔

انہوں نے 1960 میں کراچی یونیورسٹی سے میٹالرجی میں ڈگری حاصل کی، بعد ازاں وہ مزید تعلیم کے لیے یورپ چلے گئے، انہوں نے جرمنی اور ہالینڈ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئرنگ کی اسناد حاصل کیں۔

ڈاکٹر عبالدقدیر خان 15 برس یورپ میں رہنے کے بعد سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھتو کی درخواست پر 1976 میں پاکستان واپس آئے، انہوں نے 31 مئی 1976ء میں انہوں نے انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی۔

اسی ادارے کا نام نام یکم مئی 1981 کو جنرل ضیاء الحق نے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔

کہوٹہ ریسرچ لیبارٹریز نے نہ صرف ایٹم بم بنایا بلکہ پاکستان کے لئے ایک ہزار کلومیٹر دور تک مار کرنے والے غوری میزائیل سمیت چھوٹی اور درمیانی رینج تک مارکرنے والے متعدد میزائیل تیار کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

چودہ اگست 1996 میں صدر فاروق لغاری نے انہیں پاکستان کا سب سے بڑا سِول اعزاز نشانِ امتیاز دیا، اس سے قبل انہیں 1989 میں ہلال امتیاز کے تمغے سے بھی نوازا گیا تھا۔

پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر پوری قوم افسردہ ہے اور گہرے رنج کا اظہار کررہی ہے سوشل میڈیا پر بہت بڑی تعداد میں لوگ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو قومی اعزاز کے ساتھ سپردخا ک کرنے کامطالبہ کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کی بڑی تعداد حکومت سے ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی ناقابل فراموش خدمات کو یاد گار بنانے کیلئے انھیں قومی اعزاز کے ساتھ تدفین پر زور دے رہے ہیں ، ان کا کہناہے کہ ان کی زندگی میں جو ناقدری ہوئی ہے اس کاازالہ اسی طرح ہو سکتاہے۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفاقت پر شدید رنج کا اظہار کرتے ہونے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ملک کی بہت خدمت کی، انہوں نے ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔

http://

Comments are closed.