مغربی ممالک پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں، وزیرخارجہ
لندن( ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں، مغربی میڈیا چاہے تو آکر دیکھ لے، مغربی ممالک پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔
لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اکیلے افغان مسئلے کو حل نہیں کر سکتا اور نہ یہ صرف پاکستان کی ذمے داری ہے۔
انھوں نے اپنے خطاب کے دوران امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانوں کے نو ارب ڈالر ریلیز کیے جائیں۔ افغانستان کی معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امدادی سرگرمیوں کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے، افغان عوام کی مدد کے لیے تعاون کریں گے۔ برطانیہ طالبان سے رابطہ کرے، وہاں انسانی المیہ جنم لینے کو ہے۔
اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے الجزیرہ ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ طالبان آزاد خیال لوگ ہیں اور وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور ہم نے بطور پالیسی فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
انھوں نے کہا ہم اسی وقت مدد کریں گے جب ہمیں مدد کے لئے کہا جائے گا اور ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ان کی مدد کریں گے اور ہمارے مقاصد کیا ہیں، ہمارے مقاصد میں امن اور استحکام کا قیام ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم امن اور استحکام کے قیام کے لئے جو کچھ کرسکتے ہیں کریں گے، طالبان رہنما ملا ترابی کے اس بیان کے بارے میں مجھے علم نہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ طالبان دوبارہ سرعام پھانسیاں دیں گے اور جرائم پر سزادیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہم ایسا افغانستان بالکل بھی ہمسائے کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے،طالبان نے واضح عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی کے بھی خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس میں پاکستان بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے توقع ہے کہ طالبان اپنے اس وعدے پر پورا اتریں گے۔ پاکستان ، افغانستان کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم مناسب وقت پر فیصلہ کریں گے۔
Comments are closed.