نیوزی لینڈ کی پاکستان کو نئی پیشکش، سابق پاکستانی کرکٹرز کی مخالفت

ویلنگٹن(سپورٹس ڈیسک) نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو سیریز منسوخی کے فیصلے پر پچھتاوا ہے اور پاکستان کے ساتھ کرکٹ روابط بحال کرنے پر آمادہ ہے تاہم وہ پاکستان آنے کی بجائے نیوٹرل وینیو پر کھیلنا چاہتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیوزی لینڈکرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو خط میں پیشکش کی ہے کہ پاکستان سے جلدازجلد میچز کھیلنے کو تیار ہیں ،فی الحال پاکستان نہیں آسکتے، نیوٹرل وینیو پر میچز کھیل لیں۔

دورہ منسوخی کے بعدپی سی بی چیئرمین رمیض راجہ نے سخت ردعمل دکھایا تھا جس کے جواب میں نیوزی لینڈبورڈ کو خط میں یہ نئی پیشکش کی گئی ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈوائٹ نے بھی گزشتہ روز پاکستان کادورہ اچانک منسوخ ہونے پرکہا تھا کہ پاکستانی قوم کرکٹ کیلئے بہت جذبہ رکھتی ہے، ہم پاکستانی قوم کو ہونے والی مایوسی کو سمجھ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیوی ٹیم کیدوبارہ دورہ پاکستان سے متعلق بات کرنا قبل از وقت ہے، منسوخ میچز کو دوبارہ ری شیڈول کرنیکی کوشش کریں گے،سیریز منسوخی سے ہونے والے مالی نقصان سے متعلق بھی بات کی جائے گی۔

ڈیوڈوائٹ نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے قریبی مراسم ہیں، جنہیں ہم مستقبل میں بھی جاری رکھنا چاہتے ہیں، پاکستان یا انگلینڈ دورے کیلئے سیکیورٹی کا مکمل جائزہ لیتے ہیں اور پھر ٹیم کو بھیجتے ہیں۔

دریں اثناء نیوزی لینڈ کی میڈیا ویب سائٹ اسٹف نے ڈیوڈ وائٹ کے حوالے سے کہا کہ ہمارا پاکستان کرکٹ کے ساتھ بہت قریبی ورکنگ رشتہ ہے، ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ آئندہ چند دنوں، ہفتوں اور مہینوں میں مل کر کام کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم کھیلیں اور ہم اپنے قریبی ورکنگ ریلیشن کو جاری رکھیں، جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ وہ (پاکستانی) ایک بہت پرجوش کرکٹ کھیلنے والی قوم ہے اور وہ یقینی طور پرمایوس ہیں، ہم ان کی مایوسی کو سمجھتے ہیں۔

چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کو اُمید تھی کہ میچز کو دوبارہ شیڈول کیا جائے گا لیکن اس بات کا یقین نہیں تھا کہ فیوچر ٹورز پروگرام پہلے ہی بہت سخت ہیں،میجز منسوخ ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہونے والے مالی نقصان پر مناسب وقت پر بات کی جائے گی۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ پاکستان کے دورہ نیوزی لینڈ کا وقت آئے گا تو دورے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ نیوزی لینڈ کرکٹ کے خلاف نہیں ہوگاتاہم بلیک کیپس کے دوبارہ پاکستان کے دورے کے امکان پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جس چیز کی نشاندہی کرنا ضروری ہے وہ یہ ہے کہ ہم ہر دورے کے لیے جاتے ہیں، چاہے وہ پاکستان ہو یا انگلینڈ یا کہیں بھی، ہم سیکیورٹی وغیرہ پر محیط ایک مکمل عمل سے گزرتے ہیں، اس میں کوئی رعایت نہیں ہوتی۔

 سیریز کی منسوخی ، ٹیم کی واپسی شرمناک بات ہے، کین ولیمسن

دوسری طرف نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن کا ردعمل بھی سامنے آیاہے اوران کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ ختم کرنے کے اثرات دیرپا نہیں ہوں گے، جلد پاکستان میں کرکٹ ہو گی، سب کچھ اچانک ہوا لیکن شرم کی بات ہے۔

کین ولیمسن نے کہا کہ میں دبئی میں لیگ کے لیے موجود ہوں مجھے تفصیلات کا زیادہ علم نہیں ہے یہ سب اچانک ہوا، پاکستان میں کرکٹ کو بہت سپورٹ کیا جاتا ہے بہت جذبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ، صورتحال جاننے کی کوشش کروں گا ، مجھے بڑا اچھا لگا تھا کہ پاکستان میں سیریز کھیلی جا رہی ہے ، ہمارے نوجوان کھلاڑی بھی پاکستان میں کھیلنے کیلئے پرجوش تھے۔

کین ولیمسن نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ہماری ٹیم بھی سیریز کی منتظر تھی، کھلاڑی گراؤنڈ جانے کے لیے تیار تھے لیکن جو ہوا سب اچانک ہوا، یہ ٹیم کا نہیں حکومت کا فیصلہ تھا۔

ادھر پاکستان کے سابق کرکٹرزسکندر بخت ، راشد لطیف اور دیگر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو نیوٹرل گراونڈ پر نیوزی لینڈ سے نہیں کھیلنا چایئے نہ ہی انگلینڈ سے کیونکہ پاکستان نے ایک دہائی کی محنت کے بعد ملک میں کرکٹ بحال کی ہے اسے مفروضوں کی بنا پر گنوانا نہیں چایئے۔

Comments are closed.