عمران خان کو میں نے باولنگ کرنے سے روک دیا تھا، روی شاستری
خان نے مجھے رنر منگوانے کی اجازت نہ دی
اسلام آباد( سپورٹس ڈیسک) بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ روی شاستری نے پاکستان کے سابق کپتان عمران خان کے کھیل کی تعریف کرتے ہوئے انھیں بہترین کپتانوں میں سے ایک قرار دیا ہے ، ساتھ ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عمران خان کو باولنگ کرنے سے روک دیا تھا۔
روی شاستری نے اپنی کتاب میں بھارت سمیت دنیا کے کئی کرکٹرز کا تذکرہ کیا ہے اور ان کے کھیل کا تجزیہ و تبصرہ کیاہے عمران خان کے بارے میں انھوں نے لکھا ہے کہ عمران خان کے کھیل کو لوگوں نے موجودہ وقت تک دیکھاہے ۔
اپنی کتاب "اسٹارگیزنگ: کھلاڑی میری زندگی میں” میں روی شاستری کا کہنا تھا کہ اس میں یہ سمجھنے کی کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے کہ کیوں میں نے عمران خان کو کرکٹ کے بہترین کپتانوں اور کھلاڑیوں میں سے ایک کہا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ نے کہا کہ میرے اس نظریے کو بمشکل ہی کسی کوالیفکیشن کی ضرورت ہوگی، عمران خان کے ریکارڈز خود بولتے ہیں، لیکن اگر عمران خان کے لیے مزید کسی گواہی کی ضرورت ہے تو وہ ان کھلاڑیوں کے تجربے سے بھی آسکتی ہے جو عمران خان کے ساتھ کھیلے۔
انھوں نے لکھا کہ میں نے عمران خان کو پہلی مرتبہ 1978 میں ٹیلی ویژن پر اس وقت کھیلتے ہوئے دیکھا تھا جب بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور عمران خان بھارتی ٹیم کے خلاف کھیل رہے تھے۔
روی شاستری مزید لکھتے ہیں جب آئندہ سیزن میں پاکستان ٹیم بھارت آئی تو میں نے وینکھڈے اسٹیڈیم (ممبئی) میں نارتھ اسٹینڈ میں جگہ پکی کی تھی جہاں سے میں نے عمران خان کی بولنگ سوئنگ اور ریورس سوئنگ پر ان کے کنٹرول کا شاندار مظاہرہ دیکھا تھا۔
روی شاستری نے لکھا کہ عمران خان کی سوئنگ بولنگ نے بیٹسمینوں کی زندگی اجیرن کردی تھی، وہ اپنے وقت میں دنیا کے بہترین آل راؤنڈر تھے، انہوں نے عمران خان کی بیٹنگ صلاحیتوں کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ وہ اپنے دور کے بہترین چار آل راؤنڈرز میں بہترین بلے باز تھے۔
ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے شاستری نے کہا کہ انڈر25 ٹیم کیخلاف ایک میچ میں عمران خان ٹریفک مسائل کی وجہ سے تاخیر سے آئے اور فوری طور پر باؤلنگ شروع کرنا چاہتے تھے لیکن بطور کپتان میں نے اعتراض کیا کہ قانون کے مطابق وہ ایسا نہیں کر سکتے جس پر انہوں نے وسیم اکرم اور دیگر باؤلرز سے کہا کہ باؤنسرز کرواؤ اور اس کا امتحان لو۔
انھوں نے کہا کہ کچھ عرصہ بعد شارجہ میں ایک انٹرنیشنل میچ کے دوران بھارت میچ جیتنے کی پوزیشن میں تھا کہ مجھے کریمپس پڑ گئے اور جب میں نے رنر منگوانے کیلئے کہا تو عمران خان نے انکار کر دیا۔
مجھے اندازہ ہوگیا کہ کپتان ماضی کا واقعہ نہیں بھولے، میں جلد ہی آؤٹ ہو گیا اور ٹیم اچھا مجموعہ نہ بنا سکی، عمران خان میدان میں کسی کو معاف نہیں کرتے تھے، باہر بھی خاموش لیکن حریف کھلاڑیوں سے دوستانہ تعلقات رکھتے تھے۔
Comments are closed.