کسی بھی ملک کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا جاتا، ترجمان ایف اے ٹی ایف
اسلام آباد(ویب ڈیسک) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایشیا پیسیفک گروپ نے پاکستان میں اقتصادی صورتحال میں بہتری پر تعریف کی جب کہ بھارت نے پاکستان مخالف پراپیگنڈا شروع کردیا۔
اس حوالے سے ترجمان وزارت خزانہ نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے سے متعلق بھارتی میڈیا میں زیرگردش خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ "ایشیا پیسیفک گروپ کی جانب سے بھی پاکستان کو بلیک لسٹ کیے جانے کی میڈیا رپورٹس غلط اور بے بنیاد قرار دیا گیاہے۔
ترجمان ایف اے ٹی ایف نے بھی کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ کی جانب سے کسی بھی ملک کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا جاتا۔
ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) نے 18 سے 23 اگست تک آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں اپنے اجلاس کے دوران پاکستان کی تیسری باہمی جائزہ رپورٹ منظور کر لی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چین، چینی تائپے، ہانگ کانگ، پاکستان، فلپائن اور جزائر سلیمان سے متعلق رپورٹس کا دو روز تک جائزہ لیا گیا اور ان پر بحث کی گئی جب کہ اب انہیں شائع کرنے سے قبل ان کا مزید تفصیلی جائزہ لیاجائے گا۔
اعلامیے کے مطابق مذکورہ رپورٹس اکتوبر 2019 کے شروع میں اے پی جی کی ویب سائٹ پر شائع ہوں گی۔
وزارت خزانہ نے اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا ہے کہ منی لانڈرنگ سے متعلق ایشیا پیسیفک گروپ نے پاکستان کی تیسری رپورٹ منظور کی جو فروری سے اکتوبر 2018کے دورانیہ پر مشتمل تھی ۔اور اس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے درکار مزید اقدامات کا ذکر تھا۔
رپورٹ میں اکتوبر 2018کے بعد کے عرصے کا احاطہ نہیں کیا گیا، جس کے دوران پاکستان نے ایف اے ٹی ایف پلان پر عمل درآمد میں کافی پیشرفت کی ہے۔
Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.