حکومت نے پی ٹی آئی کو35 پنچرز لگادئیے،قومی اسمبلی کے استعفے اچانک منظور

اسلام آباد: حکومت نے پی ٹی آئی کو35 پنچرز لگادئیے،قومی اسمبلی کے استعفے اچانک منظور، اسپیکر قومی اسمببلی پہلے ہی ہی یہ استعفے منظور کر چکے تھے اب الیکشن کمیشن نے ان کو ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے.

اسپیکر پہلے یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ آئین کے مطابق ایک ایک بندے کی تصدیق ضروری ہے لیکن پی ٹی آئی نے ایوان میں واپسی کااعلان کیا تو تحریک انصاف کے35 ارکان اسمبلی کےاستعفے منظور کرلئے گئے۔

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے ایوان کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کچھ استعفی منظور کرلیے تھے تاہم باقی رکھے ہوئے تھے اور ایک ایک منظورکرنے کاکہا تھا۔

تحریک انصاف نے پہلے تو انفرادی طور پر ارکان کی پیشی سے انکار کیا بعدازاں حکومت گرانے اور عام انتخابات کے لیے ارکان کی انفرادی یا اجتماعی پیشی کے لیے ہامی بھری تاہم استعفے منظوری کے مراحل سے نہ گزر سکے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا بیان دیا تھا اور کہا کہ نگراں سیٹ اپ قائم کرنے کے لیے ہم اسمبلی میں واپس جاسکتے ہیں جب کہ چند روز قبل انہوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

عمران خان کے اس فیصلے کی تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت نے منظوری بھی دی تھی تاہم آج ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کی خبر سامنے آگئی ہے۔

آج اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مزید 35 ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کرلیے ہیں۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ارکان کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

جن ارکان کے استعفی منظور کیے گیے ہیں ان میں مراد سعید، عمر ایوب، اسد قیصر، پرویز خٹک، عمران خٹک، شہریار آفریدی، قاسم سوری، نجیب ہارون،ا سلم خان، آفتاب جہانگیر، عطاء اللہ، آفتاب حسین صدیقی شامل ہیں۔

علی حیدر زیدی، عالمگیر خان، سیف الرحمان، فہیم خان، زرتاج گل، شاہ محمود حسین قریشی، اورمخصوص نشستوں پر عالیہ حمزہ ملک اور کنول شوزب کے استعفے بھی منظور کرلیے گئے۔

Comments are closed.