نازیبا ٹوئٹس کیس،اعظم سواتی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر اسٹیٹ کو نوٹس جاری
فائل:فوٹو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاک فوج سے متعلق نازیبا ٹوئٹس کیس میں گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر اسٹیٹ کو 2 جنوری کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے بابر اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اعظم سواتی نے مبینہ ٹوئٹس پوسٹ نہیں کیں، کسی ادارے کو بدنام کرنے کا بھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد بھی پراسیکیوشن کے پاس اعظم سواتی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔
پٹیشنر کی عمر 75 سال اور عارضہ قلب میں مبتلا ہے، اعظم سواتی کی تمام کیس دستاویزی الزامات پر مبنی ہے، جیل میں رکھنا ٹرائل سے قبل سزا کے مترادف ہو گا۔
واضح رہے کہ متنازعہ ٹوئٹس پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف 26 نومبر 2022 کو مقدمہ درج کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے 21 دسمبر کو اعظم سواتی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی
جسٹس بابر ستار نے کہا ہوا ہے کہ ٹویٹس سے کسی کو خطرہ نہیں، نہ ملکی دفاع اور نہ کسی اور کو۔ یہ انہوں نے ثابت کرنا ہے کہ کس اکاوٴنٹ سے کیا ٹوئٹ ہوئی ہے۔ پہلے دن جس پر الزام آئے وہ کیا کہتا ہے کہ میں نے بندہ مارا ہے؟ وہ کہتا ہے کہ جاوٴ پہلے چالان لے کر آوٴ، یہ ابھی تک چالان نہیں بنا سکے۔
Comments are closed.