آئینی طور پر پرویز الہی اب وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے،رانا ثناء اللہ

فائل:فوٹو

لاہور: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کاکہناہے کہ آئینی طور پر پرویز الہی اب وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے انہیں آج ڈی نوٹیفائی کردینا چاہیے۔ گورنر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کبھی بھی وزیر اعلی کو اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں۔

گورنر پنجاب کی زیر صدارت پنجاب کی سیاسی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، ملک احمد خان، عطاء اللہ تارڑ سمیت دیگر سینئر رہنماء شریک تھے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں رائے دی گئی کہ اگر اسپیکر شام چار بجے تک جواب نہیں دیتے تو آج ہمیں وزیراعلی کو ڈی نوٹیفائی کردینا چاہیے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہفتے کے روز نئے وزیراعلی کا دوبارہ انتخاب کروانے کی تجویز پیش کی گئی، حمزہ شہبازشریف لندن ہیں اگر آج فیصلہ ہوتا ہے تو ہفتے کو الیکشن ہونا چاہیے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں ہر پہلو سے آئینی و قانونی طریقے سے اقدام کرنا ہو گا جو اگر عدالت میں چیلنج بھی ہو تو ہمیں کامیابی ہو۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پرویز الہی اب آئینی طور پر وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے، گورنر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کبھی بھی وزیر اعلی کو اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں، نئے وزیر اعلی کے لیے مسلم لیگ (ن) نے مشاورت مکمل نہیں کی جو بھی لیڈر شپ فیصلہ کرے گی وہی وزیر اعلی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ماتھے پہ بیٹھی مکھی نہیں اڑا سکتا، جب تک وزیر اعظم کی ایڈوائس نہ ہو گورنر کو ہٹانا دور کی بات ہے، اجلاس جب بھی ہوگا وزیر اعلی کے انتخاب کا ہوگا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکامی کے بعد وزیر اعلی اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دے ہی نہیں سکتا، اگر اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو آئینی تقاضا پورا کیا جائے گا، میری یہ پوزیشن نہیں کہ گورنر کو ڈائریکشن دوں، ڈی نوٹیفائی کرنے اور الیکشن کرانے تیاری شروع کر رکھی ہے۔

انہوں ں ے کہا کہ جاری ہونے والی ساری آڈیو ویڈیو اصلی ہیں، پی ٹی آئی بھی آپس میں بیٹھ کر ہنسی مذاق میں اصلی ہونے کو تسلیم کرتے ہیں، جو آڈیو میں عمران خان کہہ رہا ہے وہ ویڈیو میں کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جب بھی آنا ہوا تو تاریخ وہ خود دیں گے، میری رائے میں آج وزیراعلی کو ڈی نوٹی فائی ہونا چاہیے لیکن میں گورنر کو ڈائریکشن نہیں دے سکتا۔

Comments are closed.