سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے کا والد کے خلاف درج مقدمات کالعدم قرار دینے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع

فائل:فوٹو

کراچی: سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی نے والد کے خلاف درج مقدمات کالعدم قرار دینے اور پولیس کو مزید کارروائی سے روکنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

بیرسٹر عثمان سواتی نے دائر درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ پولیس کو سندھ میں اعظم سواتی کے خلاف مزید مقدمات درج کرنے سے روکا جائے اور تمام مقدمات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

عثمان سواتی کے ہمراہ اپوزشین لیڈر حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور فردوس شمیم نقوی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینٹر اعظم سواتی کے بیٹے بیرسٹر عثمان سواتی نے کہا کہ ہم نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ تمام مقدمے طلب کیے جائیں، ہمیں بتایا جائے کتنے مقدمات درج ہیں اور پولیس بتائے کہ مزید کتنے مقدمے ہیں کیونکہ قانون کے تحت صرف ایک مقدمہ ہی درج ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مقدمات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی ہے اور یہ بھی استدعا کی ہے کہ اس پٹیشن کا فیصلہ آنے تک مقدمات کی کارروائی اور سندھ پولیس کو مزید مقدمات درج کرنے سے روکا جائے۔ والد کوئٹہ میں پولیس کی حراست میں ہے اس لیے میں آیا ہوں اور سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان اس کیس کو دیکھ رہے ہیں۔

اس موقع پر فردوس شمیم نقوی نے گفتگو میں کہا کہ آج ہم ضمیر کی بات کرنے یہاں آئے ہیں، ایک شخص کی پرائیوسی اور چار دیواری کو پامال کیا گیا، میرا آپ سب سے سوال ہے کہ آپ کے ساتھ ایسا ہوتا تو کیا کرتے اور اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ وڈیو والا معاملہ پوری قوم کیلئے گالی ہے، 40 مقدمے ایک پلان کے تحت کٹوائے گئے، یہ لوگ کس کے ہتھکنڈے بنے ہوئے ہیں، اس ملک میں کون سا جنگل کا راج ہے، اعظم سواتی کوئی کمزور آدمی نہیں وہ ٹیکس پیئر ہیں۔

Comments are closed.