تحریک انصاف کے 4 سالہ دور میں پنجاب کا ستیاناس ہوگیا، چوہدری پرویزالہٰی
فوٹو: فائل
لاہور: وزیراعلی ٰ پنجا ب نے کہاہے، تحریک انصاف کے 4 سالہ دور میں پنجاب کا ستیاناس ہوگیا، چوہدری پرویزالہٰی کا کہنا تھاعمران خان ایماندار آدمی ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے، تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کی ٹیم نے تین چار سال میں بڑا بیڑہ غرق کیا۔
چوہدری پرویزالہی نے بول نیوز کے پروگرام ’تجزیہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ انہوں (شریفوں) نے 5 بار دھوکا کیا، مجھے انہوں نے چلنے نہیں دینا تھا تو مجھے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، مجھے پتہ ہے کہ عمران خان مجھے چلنے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ دوسری طرف مونس الہیٰ کا بھی ذہن تھا کہ ہم نے عمران خان کے ساتھ جانا ہے، (اس وقت کی اپوزیشن کے ساتھ) جاتے جاتے اللہ تعالیٰ نے ہمارا راستہ تبدیل کرا دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہمیں راستہ دکھانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھیج دیا، میں نے جب ان سے بات کی کہ شریفوں سے یہ خطرات ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ آپ سوچ کر چلیں، آپ اور آپ کے دوستوں کے لیے عمران خان والا راستہ بہتر ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نےاپنے بیٹے مونس الہی کے بیان کی تصدیق کردی کہا، ہاں جنرل باجوہ نے کہا تھا عمران خان والا راستہ لیں،چوہدری پرویز الہی کی تصدیق۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کو انٹرویو میں مونس الہی کا کہنا تھا کہ انہیں سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کا ساتھ دینے کو کہا تھا اور یہ بات اپریل میں ہوئی تھی جبکہ سابق آرمی چیف دعوی کرتے تھے کہ فوج فروری میں کناراکش ہوگئی تھی۔
قمر جاوید باجوہ کی تعریف کرنے کے بعد انھوں نے کہا کہ عمران خان کو اللہ تعالیٰ نے اتنی ہمت دی ہے کہ انہوں نے شریفوں کے لیے خوف پیدا کر دیا ہے، ان کی زبان اور سوچ پر ہر وقت عمران خان کا نام رہتا ہے۔
پرویز الہٰی نے ایک سوال کے جواب میں کہا شہبازشریف پوری طرح بے نقاب ہو گئے ہیں، یہ (حکومت) سمجھتے ہیں کہ لوگ بھول گئے ہیں، اللہ تعالیٰ نے عمران خان کی شکل میں ایک بندہ بھیجا ہے، جو ان کے سارے برے کاموں کو یاد کراتا رہتا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ اورنج لائن تباہی ہے، 14 ارب روپے ماہانہ نقصان ہوتا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہےاس کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہے، ہم نے آتے کے ساتھ ہی یہ کیا ہے کہ جتنا سفر ہے، اتنا ٹکٹ کر دیا ہے، اس سے کم از کم آمدن بڑھ گئی ہے۔
انہوں نےکہا پراپرٹی پر پہلے رجسٹری کی فیس 3 فیصد تھی، جسے کم کرکے میں نے ایک فیصد کر دیا، جس سے پراپرٹی بوم کر گئی ہے اور ہمارا ٹیکس بڑھ گیا ہے، ہمارے پاس کافی پیسے آگئے ہیں وہ ہم سڑکوں اور اضلاع پر لگا رہے ہیں۔
’
وزیراعلی ٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی وفاقی حکومت ہمیں 170 ارب روپے نہیں دے رہی، ہم نے ان کو کہا ہے کہ وہ ہمارے اپنے پیسے ہیں، ہمیں اس میں سے پیسے دیں۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ ویسے تو وفاقی حکومت کی مدت اگست 2023 تک ہے، اب دیکھیں کہ یہ کتنی سمجھداری سے چلتے ہیں، ہمارے پاس اس طرح نظام نہیں ہے کہ کہیں تو الیکشن ہو جائیں، الیکشن ہو جائے تو بہت اچھی بات ہے۔
پرویز الہی نے کہا چیف الیکشن کمشنر عمران خان کے خلاف ہے، شریف کہتے ہیں کہ نااہل کرادیں گے، انشا اللہ تعالیٰ عمران خان اس طرح نہیں جائیں گے، پہلے ان کو ڈبوئیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہ جو نیا سیٹ اپ آیا ہے، یہ کہتے ہیں کہ ہم نے صاف اور شفاف انتخابات کروانے ہیں، اور انصاف کے مطابق کروانے ہیں، اس صورت میں ہمیں خود بخود ایج مل جائے گا، کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہمارا کام ٹھیک ہے۔
’ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے دعویٰ کیا کہ ہماری اداروں کے ساتھ انڈراسٹینڈنگ 1983 سے چلی آرہی ہے، اس میں عدلیہ بھی شامل ہے، کبھی یہ نہیں کہا کہ فیصلہ خلاف آ جائے تو ان کے پیچھے پڑ جائیں۔
انھوں نےاسمبلیاں تحلیل کرنے سے متعلق سوال پر کہا میں نے جب 4 مہینے پہلے حلف لیا تھا، اس وقت کہا تھا کہ اسمبلی توڑنے میں ایک منٹ نہیں لگاؤں، میرا ابھی بھی یہی جواب ہے کہ عمران خان کی صرف آواز آنی ہے، اور میں نے کہنا ہے کہ اسمبلی ٹوٹ گئی ہے۔
آصف زرداری سے متعلق کہا کہ ان کی مہربانیاں بھی بہت رہی ہیں، میں ان کا ڈپٹی وزیراعظم تھا، بات یہ ہے کہ جب ملک کی بات آتی ہے تو ذات کی بات ختم ہو جاتی ہے، آصف زرداری کو یہ سمجھنا چاہیے کہ شریفوں کے بارے میں ہمیشہ ان کے کیا خیالات تھے، اور ان کے ساتھ حکومت بنائی۔
وزیراعلی ٰ پنجا ب نے کہاعمران خان ایماندار آدمی ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے، تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کی ٹیم نے بڑا بیڑہ غرق کیا، ان تین، چار سالوں میں پنجاب کا ستیاناس ہو گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے الیکشن کمیشن کے متعلق کہا کہ میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا، ہم ان سے بہت تنگ پڑ گئے ہیں، ہم سوچ رہے ہیں کہ ان کے خلاف سپریم کورٹ جائیں، عام انتخابات کے لیے ہم عمران خان سے بھی کہہ رہے ہیں کہ ان کے ساتھ بیٹھیں، کوئی بٹھائے گا تو بیٹھیں گے، اب بٹھانے والے آ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صدرعارف علوی کا گزشتہ دنوں کافی مثبت رول تھا، کچھ غلط فہمیاں بھی ہوتی رہی ہیں، میں ان کو کہتا تھا کہ آپ کریں، ہم آپ کے ساتھ ہیں کیونکہ یہ راستہ ہمارے لیے محفوظ بھی ہے، اور یہ روشنی والا راستہ ہے۔
Comments are closed.