عمران خان کی نجی زندگی سے متعلق تحقیقات عوامی مفاد میں نہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ
فائل:فوٹو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو نامزدگی فارم میں ظاہر نا کرنے پر بطور رکن اسمبلی نااہل قرار دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس میں ایک بچی کے بنیادی حقوق کا مسئلہ بھی جڑا ہوا ہے، عمران خان کی نجی زندگی سے متعلق تحقیقات عوامی مفاد میں نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے عمران خان نااہلی کیس مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی پرائیویٹ زندگی سے متعلق الزام پر نااہلی مانگی گئی۔ اس کیس میں ایک بچی کے بنیادی حقوق کا مسئلہ بھی جڑا ہے۔ عدالت کا اس کیس میں اختیار استعمال کرنے سے مبینہ بچی کے حقوق متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔عمران خان پانچ حلقوں سے 2018 میں منتخب ہوئے تھے۔ ان کی نجی زندگی سے متعلق تحقیقات عوامی مفاد میں نہیں۔
یادرہے کہ عدالت نے 21جنوری 2019 کو عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کی تھی۔ شہری حافظ احتشام نے عمران خان کی نااہلی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عمران خان کی نااہلی ٹیریان وائٹ کیس میں مانگی گئی تھی۔
Comments are closed.