عمران خان پرحملہ کی ایف آئی آر کےلئےارکان اسمبلی سپریم کورٹ جائیں گے
فوٹو:فائل
لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان پرحملہ کی ایف آئی آر کےلئےارکان اسمبلی سپریم کورٹ جائیں گے، تحریک انصاف کے اسمبلیوں کے ارکان و سینیٹر عدالت سے درخواست کریں گے مقدمہ مدعی کی درخواست کے مطابق درج کیاجائے۔
یہ فیصلہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت لاہور میں ہونے والے اجلاس میں کیاگیا جس میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری ، یاسمین راشد، شفقت محمود اور دیگر رہنما شریک تھے۔
اجلاس میں ایف آئی آر کے اندراج کے فیصلہ کے علاوہ عمران خان کے حق میں متفقہ قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں ایک بار پھر انتخابات کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ملک بھر میں موجود تحریک انصاف کے اراکین پارلیمان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام اراکین صوبائی اسمبلی مشترکہ طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
منتخب اراکین عدالتِ عظمیٰ سے چیئرمین عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کی استدعا کریں گے تحریک انصاف کے منتخب اراکینِ پارلیمان و صوبائی اسمبلی سپریم کورٹ سے شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کی ایف آئی آر میں نامزدگی کی استدعا کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا لاہور میں اہم ترین اجلاس
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اجلاس کی صدارت کی
ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، حقیقی آزادی مارچ کے اگلے مرحلے کے آغاز سمیت اہم معاملات پر تفصیلی تبادلۂ خیال – pic.twitter.com/IhYRctkLgG
— PTI (@PTIofficial) November 9, 2022
اجلاس کے بعد اسد عمر، فرخ حبیب نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لانگ مارچ کے پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ اعلان کردہ وقت کے مطابق مقررہ راستے پر ہی چلے گا۔
تحریک انصاف کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل کر کے چاروں صوبوں میں فوری انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمر سرفراز چیمہ نے بتایا کہ فرانزک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حملہ آوور ایک سے زیادہ تھے عمران خان کے خلاف جو مذہبی بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی وہ غلط ثابت ہوئی ہے ۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب کاکہناتھاکہ دوگھنٹے سے زائد اجلاس میں لانگ مارچ کے دوسر ے مرحلے پر مشاورت کی گئی، عمران خان پر حملہ 22 کروڑ عوام پر حملہ ہے رانا ثناء اللہ کو اپنے بیانات پر شرم کرنی چاہئیے۔
Comments are closed.