ایمپائر کے نوبال، اضافی رنز دینے پر آسٹریلیا و انگلینڈ کرکٹ ماہرین کے تحفظات

فوٹو : فائل

اسلام آباد: ایمپائر کے نوبال، اضافی رنز دینے پر آسٹریلیا و انگلینڈ کرکٹ ماہرین کے تحفظات سامنے آئے ہیں انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے کہا کہ یہ نوبال عجیب غریب تھی۔

بھارت کی آخری اوورمیں پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میچ میں 4 وکٹوں سے فتح کے بعد بھارت میں جشن ہے جب کہ دنیا بھر میں ایمپائر کے متنازعہ فیصلوں پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ایمپائر ماریزارسمس کے فیصلے نے بورڈ پر پاکستان کے آگے شکست لکھ دی ہے، مگر دنیا اس فتح کا ماننے کےلئے تیار نہیں، دنیا بھر میں فرنچائزکرکٹ کھیلنے والے برج ہوج نےنو بال پر بھی سوال اٹھایا ہے۔

برج ہوج جو سابق آسٹریلوی کرکٹر ہیں اور پی ایس ایل اور آئی پی ایل کھیلتے رہے ہیں نےسوال کیا کہ جب کلین بولڈ ہوگیا تو پھر ڈیڈ بال پر رنز کیسے بن گئے؟

اسی طرح سابق انگلش کپتان ناصر حسین بھی چپ نہ رہ سکے ، کہتے ہیں یہ عجیب غریب فیصلہ تھا، سوشل میڈیا پر دنیا بھر میں ایمپائر کے متنازعہ فیصلہ پر تبصرے جاری ہیں لوگ ناصر حسین کو ٹیگ کررہے ہیں۔

بات شائقین کرکٹ کی ہوتو محض تبصرہ کہہ کر نظر انداز کیا جاسکتا ہے، مگر یہاں تو دنیا کے نامور کرکٹر اور ماہرین نے سولات اٹھا دیے، برج ہوج حیران ہیں کہ نوبال کا جائزہ کیوں نہ لیا گیا؟

جب کھلاڑی بولڈ ہوتو بال ڈیڈ ہو جاتی ہے پھر تین رنز کو شمار کیسے کیا جاسکتاہے؟ناصرحسین نے ایمپائر کا یہ عجیب غریب فیصلہ تھا، سوشل میڈیا پر یہ آرا دنیا بھر میں وائرل ہیں۔

ایک برطانوی صحافی جیمز ولیمزنے ٹوئٹر پر بیان میں کہا بیٹر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا جب کوئی بیٹر کریز سے باہر نکل جائے تو پھر بال اونچا آنے کو نوبال نہیں کہا جاسکتا۔

چیئرمین پی سی بی رمیض راجہ نے براہ راست ایمپائر ماریز ارسمس کے فیصلے پر سوال نہیں اٹھایا، تاہم اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھیا، ساتھ کہا یہ کھیل ظالمانہ اورغیر منصفانہ ہوسکتا ہے۔

سوشل میڈیا پرلوگ ایمپائر کے فیصلے کو غلط ثابت کرنے پر دلائل دے رہے ہیں،سب سے زیادہ کلین بولڈ پر رنز لینا اور کریز سے نکلے بیٹر کے سٹوک کو کمر سے اونچی بال قرار دینے کو احمقانہ کہا جارہا ہے۔

کریز کے باہر ایک پاؤں کبھی نو بال نہیں ہوتا۔ ان مواقع پر تھرڈ امپائر کو امپائر کے فیصلوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کرنی چاہیے۔

Comments are closed.