عمران خان اب مان گیا، وہ بے اختیار کٹھ پتلی تھا، بلاول بھٹو زرداری
کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے عمران خان اب مان گیا، وہ بے اختیار کٹھ پتلی تھا، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے جب ہم کہتے تھے یہ سلیکٹڈ ہے تونہیں مانتا تھا اب خود تسلیم اس کے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں تھا۔
ملیرکے دورے کے موقع پر کارکنوں سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا اگرعمران خان کے پاس تب اختیار نہیں تھا تو استعفیٰ دینا چاہیے تھا، جھوٹا آدمی ہر شخص پر الزام لگاتا ہے، خود سب سے بڑا چور نکلا۔
انھوں نے کہا ہم آگے جاکر بھی اس کٹھ پتلی کو شکست دیں گے، اس کی پوری کی پوری سیاست جھوٹ پر مبنی ہے، پہلے بھی سلیکٹڈ تھا اب دوبارہ سلیکٹڈ ہونے کی جدوجہد کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملیر کے جوانوں نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے، جیالوں نے ثابت کر دیا کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے، جیالوں نے ہردور کے فرعون، آمروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا آپ نے نااہل کو تاریخی شکست دلوائی ہے، یہ نوجوان حقیقی آزادی کی اصل جنگ لڑ رہے ہیں، 2018 میں آپ کے ووٹ پر ڈاکہ مارا گیا تھا، چار سال پورے پاکستان کے عوام نے نقصان بھگتا۔
انہوں نے کہا اب ہم مل کر ملیر، کراچی کے عوام کی خدمت کریں گے، کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، مجھے کارکنوں کی محنت پر فخر ہے، پی ڈی ایم جماعتوں کا بھی ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں، ہم نے ملکر سلیکٹڈ کو ہرایا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا اس شخص نے گھر بنانے کے بجائے غریبوں سے چھت چھینیں، جب ہم کہتے تھے اس کی ڈوریں کہیں اور سے ہلتی ہیں، تب نہیں مانتا تھا، ہر کسی کو چور، چور کہتا ہے، خود زکوٰۃ، چندہ چور نکلا، اس نے کینسر ہسپتال میں بھی ڈاکہ مارا، یہ اپنا کچن شوکت خانم ہسپتال سے چلاتا ہے۔
عمران خان کی تبدیلی کا نعرہ تباہی ہے، عمران کی سیاست نفرت، پیپلز پارٹی کی سیاست محبت کی سیاست ہے، آنے والا وقت ثابت کرے گا پاکستان نوجوان قیادت کے لیے تیار ہے، عمران جیسے سیاست دانوں کو ہمیشہ کے لیے ریٹائرمنٹ پر بھیجیں گے۔
انھوں نے مشورہ دیا کہ عمران خان اب سیاست چھوڑ کر بنی گالہ میں مزہ کرے، آپ نے شہید بھٹو کی طرح میرا ساتھ دینا ہے، اگر ملیرکے نوجوان، خواتین ہمارے ساتھ تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، حکیم بلوچ کے تمام مسائل کو 90 دن کے اندر حل کرائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ 90 دن کے اندر مجھے مسائل کو حل کرنے بارے رپورٹ دیں گے، ہم جانتے ہیں سیاسی دجال سازشیں کر رہے ہیں، اس وقت سیاست نہیں سیلاب متاثرین اہم ایشو ہے، ہمارے پاس وسائل بہت ہی کم ہیں، سیلاب متاثرین اس وقت مشکلات کا شکار ہیں۔
Comments are closed.