شہبازشریف کے سوا تمام شریف فیملی لندن بیٹھی ہے، عمران خان
فوٹو : اسکرین گریب
راولپنڈی: شہبازشریف کے سوا تمام شریف فیملی لندن بیٹھی ہے، عمران خان کا راولپنڈی میں ورکرز کنوکنشن سے خطاب، سوال کیا کہ کیا ان کی ملکہ برطانیہ سے کوئی رشتہ داری تو نہیں ہے؟
چیئرمین تحریک اصاف عمران خان نے راولپنڈی میں بھی ورکرز کنونشن میں کارکنوں سے حلف لے لیا کہ وہ لانگ مارچ کےلئے نکلیں گے اور حقیقی آزادی کے حصول تک تحریک کا ساتھ دیں گے.
نہ پانامہ پیپرز ہم لائے، نہ اس وقت ہم حکومت میں تھے اور نواز شریف، مریم کو ٹرائل مکمل ہونے تک گرفتار بھی نہیں کیا گیا۔@ImranKhanPTI pic.twitter.com/tl24Sqz6BT
— PTI (@PTIofficial) October 10, 2022
عمران خان نے یہ گلہ بھی کیا کہ 25 مئی کو راولپنڈی سے اتنے بندے نہیں نکلے جتنی امید کی جاررہی تھی ،کہا اسلام آباد کی طرف تو آوں گا رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف ہمیں نہیں روک سکتے۔
لانگ مارچ کے حوالے سے پلان کسی کو نہیں بتایا ، فون ٹیپ ہو رہے ہیں ،انھوں نے راولپنڈی میں ورکرزکنونشن سے خطاب میں کہا سوائے شہبازشریف کے ساری شریف فیملی برطانیہ بیھٹی ہوئی ہے.
موبائل فونز ٹیپ ہو رہے ہیں، میڈیا پر پابندیاں لگ رہی ہیں، سوشل میڈیا ورکرز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے صرف اس لیے کہ ہم ان چوروں کو قبول کرلیں، سن لو یہ قوم انہیں قبول نہیں کرے گی۔ عمران خان pic.twitter.com/7sTb8urQAt
— PTI (@PTIofficial) October 10, 2022
انھوں نے کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے پیسے کہاں سے آئے ؟ اس سوال کا جواب تو دینا ہوگا،نوازشریف لندن، مریم لندن، حمزہ لندن، سلمان لندن ، نوازشریف کے بیٹے لندن اور صرف شہبازشریف کو اکیلا پاکستان میں ہے۔
عمران خان نے کارکنوں سے کہا اب پارٹی میں وہی آگے آئے گا جس کی پرفارمنس بہتر ہوگی، انھوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہماری ملاقات لانگ مارچ میں ہوگی۔
رانا ثناء اللہ ہم آرہے ہیں، تم الٹے لٹکو پھر بھی نہیں روک سکتے
عمران خان نے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آرہے ہیں تم الٹے بھی لٹک جاو تب بھی کچھ نہیں کرسکو گے، اب کی بار عوام کا سمندر آئے گا۔
“They can plan whatever they want, the sea of people will be unstoppable”-@ImranKhanPTI pic.twitter.com/eTfj1g93t0
— PTI (@PTIofficial) October 10, 2022
انھوں نے کہا کہ مریم نواز کے قیمے والے نان ختم ہو گئے ہیں اسی لئے اب نوازشریف کے پاس لندن چلی گئی ہے، یہ لوگ عوام میں نکل نہیں سکتے، انتخابات سے اسی لئے بھاگ رہے ہیں انھیں عوام کے موڈ کا پتہ چلا ہوا ہے۔
Comments are closed.