لانگ مارچ،اسلام آباد کےگرد پی ٹی آئی حکومتوں کی موجودگی سے حکمران اتحاد خائف
حکمران اتحاد کے اجلاس میں بھی ذکر ہوا،ذرائع
فوٹو: فائل
اسلام آباد: لانگ مارچ،اسلام آباد کےگرد پی ٹی آئی حکومتوں کی موجودگی سے حکمران اتحاد خائف، حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں بھی وفاقی دارالحکومت کےارد گرد تحریک انصاف حکومتوں کی موجودگی کاذکر ہوا۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ممکنہ لانگ مارچ سے نمٹنے کےلئے ہونے والے اجلاس میں حکومتی اتحاد میں شامل رہنما نے کہا کہ اسلام آباد کیسے بند ہو سکتا ہے اطراف میں پی ٹی آئی کی حکومتیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد لانگ مارچ روکنے کے تمام دعووں کے باوجود اس بات سے خائف ہے کہ راولپنڈی، مری، خانپورسمیت ہر سمت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومتیں ہیں صرف سڑکیں بند کرنے سے قافلے نہیں رک سکیں گے۔
آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا سے آنے والے مظاہرین گلیات، مری ، پیر سوہاوہ ، ٹیکسلا، سہالہ،ترنول اور دیگر راستوں سے اسلام آباد داخل ہو کر اکٹھے ہو سکتے ہیں کیونکہ نفری داخلی راستوں پر ہوگی۔
گزشتہ لانگ مارچ کو لاہور سے ہی مزاحمت کا سامنا تھا جب کہ کے پی سے آنے والے قافلوں پر برہان میں روک کر ظالمانہ تشدد کیا گیا جس میں خاص کر ہری پور سے رکن قومی اسمبلی عمرایوب کو بری طرح پیٹا گیا تھا۔
ذرائع کا کہناہے کہ وزیر داخلہ سابق حکومتی کارروائیوں کے حوالے دے کر تحریک انصاف پرنفسیاتی دباو ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم انھیں خود بھی اندازہ ہے وہ پولیس کو عوام کے سامنے لا کر جانی نقصان کا خطرہ مول لیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کے بعض دیگر رہنماوں کا بھی خیال ہے کہ اس بار اگر لانگ مارچ کا عمران خان نے اعلان کردیا تو اسے روکنا مشکل ہوگا، کیونکہ فیض آباد فیض آباد اور موٹروے کے علاوہ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہو سکتے ہیں اوردو صوبوں اور آزاد کشمیر میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی کے زریعے بھی لانگ مارچ کال موخر کرنے کی کوششیں جاری ہیں ، حکومت چاہتی ہیں صدر کےزریعے تحریک انصاف کو لانگ مارچ کے موقف سے پیچھے ہٹایا جاسکے۔
Comments are closed.