بھارت ،طالبات کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والا بھارتی فوج کا اہلکار نکلا
فائل:فوٹو
چندی گڑھ: بھارتی ریاست پنجاب کی چندی گڑھ یونیورسٹی میں طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا معاملہ سنگین رخ اختیارکرنے لگا۔ طالبات کی نازیبا ویڈیوز بناکر وائرل کرنے میں بھارتی فوج کا اہلکار ملوث نکلا
بھارتی میڈیا کے مطابق طالبات کی نازیبا ویڈیوز کے معاملے میں تفتیش کے دوران نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ چندی گڑھ یونیورسٹی کے غسل خانے میں طالبات کی نازیبا ویڈیوز بناکر وائرل کرنے میں بھارتی فوج کا اہلکار ملوث نکلا جسے پولیس نے گرفتارکرلیاہے۔
زیر حراست ملزمان کی نشاندہی پر پنجاب پولیس نے ویڈیو بنانے اور لیک کرنے کے الزام میں ایک ملزم کو اروناچل پردیش سے حراست میں لیا ہے جو بھارتی فوج کا اہلکار نکلا۔
ادھرپنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکینڈل سامنے آنے پر اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والا بھارتی فوجی سنجیو سنگھ فرار ہوگیا تھا جسے دو دن کی مسلسل تلاش کے بعد گرفتار کرلیا ہے اور اب موہالی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
Crucial breakthrough in the #ChandigarhUniversity case with the assistance of the #Army, #Assam & #Arunachal Police.
Accused army personnel Sanjeev Singh arrested from Sela Pass, Arunachal Pradesh. Transit remand obtained from Ld CJM Bomdilla for production before Mohali court. pic.twitter.com/eNhNq9W11R
— DGP Punjab Police (@DGPPunjabPolice) September 24, 2022
واضح رہے کہ چندی گڑھ یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل کے غسل خانے میں بنائی گئی ویڈیوز کے الزام میں پہلے ہی ایک طالبہ سمیت 3 ملزمان پنجاب پولیس کی حراست میں ہیں۔ جن میں ریاست ہماچل کے دو نوجوان رنکیج ورما اور سنی مہتا شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار طالبہ نے ویڈیوز بنائیں اور ہماچل میں اپنے دوست کو بھیجی تھیں اور انہی دونوں نوجوانوں نے نازیبا ویڈیوز وائرل کیں۔ تفتیش کے دوران نوجوانوں نے ایک اور ملزم کا نکشاف کیا جسے پولیس اروناچل پردیش سے گرفتار کیا اور جو بھارتی فوج کا اہلکار نکلا۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل جب ویڈیوز لیک کا معاملہ سامنے آیا تھا تو کئی طالبات نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔ کہا جا رہا تھا کہ 60 سے زائد طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنائی گئی تھیں تاہم پنجاب پولیس نے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا۔
Comments are closed.