سعودی 3 ارب ڈالر پر 3 فیصد سود ، ڈیفالٹ خطرہ پر رقم فوری واپس کرنا ہوگی
کراچی: سعودی عرب نےپاکستان کودیئے 3 ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت بڑھادی، اس خبر کی تصدیق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے کی گئی ہے۔
اسیٹ بینک نے ٹوئٹر پربیان میں جب کہ سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ نے بھی پاکستان کو دی گئی 3 ارب ڈالر ڈپازٹ کی سہولت میں توسیع کی تصدیق کی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کےٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 3 ارب ڈالر کی رقم 5 دسمبر 2022 کو واپس کرنا تھی، جسے ایک سال کے لیے بڑھا دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یہ ڈپازٹس اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس رکھے جاتے ہیں ، اور یہ غیر ملکی زرمبادلہ کا حصہ ہوتے ہیں،یہ دنوں ممالک میں مضبوط تعلقات کا ثبوت ہے ۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ڈیووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی ملاقات میں سعودی عرب کے وزیرخزانہ محمد الجدعان نے کہا تھا کہ ‘ہم اس وقت پاکستان کو 3 ارب ڈالر ڈپازٹ میں توسیع کو حتمی شکل دے رہے ہیں’۔
سعودی عرب نے گزشتہ برس پاکستان کے اسٹیٹ بینک میں 3 ارب ڈالر ڈپازٹ کیے تھے تاکہ پاکستان کے قومی ذخائر میں مدد ملے،ایکسپریس نیوز کے مطابق سعودی 3 ارب ڈالر پر 3 فیصد سود ، ڈیفالٹ خطرہ پر رقم فوری واپس کرنا ہوگی۔
رپورٹ میں وزارت خزانہ کے ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا گیا ہے کہ 3 ارب ڈالر کے سیف ڈیپازٹ پر 3 فیصد سود بھی ادا کیا جائے گا جب کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کا خطرہ ہوا تو رقم فوری واپس کرنا ہو گی۔
Comments are closed.