عمران خان نے اعدادو شمار سے بتا دیا ، ملک کہا ں جارہا ہے؟
سابق وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب
اسلام آباد: حکومت پھنسے ہمیں توفائدہ ہے،ملک کی خاطر جلد الیکشن ناگزیر ہیں، عمران خان کا اعدادوشمار بتا کر یہ کہناہے کہ یہ حکومت مزید قائم رہی تو ملک کا دیوالیہ کردے گی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا کہ یہ ملک دن بدن نیچے جارہا ہے اگر صرف سیاست سوچوں تو تحریک انصاف کا گراف تو اوپر جارہاہے خراب حکومت ہو رہی ہے مگر میں ملک کا سوچ رہاہوں۔
عمران خان نے اعدادو شمار سے بتا دیا ، ملک کہا ں جارہا ہے؟ کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود روپیہ گر رہا ہے، پہلے کبھی اتنی زیادہ مہنگائی نہیں تھی، پاکستان میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، سیاسی استحکام کے بغیرمعیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔
The economic crisis is the real problem of country which directly effects public and with this type of injected imported regime no one can expect any betterment. The only way forward is calling fresh elections !#الیکشن_واحد_حل pic.twitter.com/AXQk7j8N5H
— Mansoor Hayat Lak (@MansoorHayatLak) September 15, 2022
عمران خان نے کہا کہ آج سب کے سامنے اعداد و شمار دے رہا ہوں، ملک کا اصل مسئلہ بیرونی خسارہ ہے، ڈالر مہنگا ہوتا ہے تو ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے، 2018 میں جب حکومت ملی تو 20 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ تھا، انہیں اپریل میں 16 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ ملا۔
کہا عدم اعتماد آئی تو ہمارے ذخائر 16.2 ارب ڈالر تھے، یہ صرف پیسے مانگ رہے ہیں، ہماری حکومت گئی تو ڈالر 178 روپے تھا آج 23 4روپے ہے، 16روپے یونٹ بجلی چھوڑ کر گئے تھے آج بجلی 36 روپے یونٹ ہے\
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح پٹرول ہم 150 روپے فی لیٹر چھوڑ کر گئے تھے، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ سردیوں میں یہ قیمتیں ڈھائی سو فیصد بڑھیں گی۔
عمران خان نے کہا مہنگائی دور کرنا تو ان کا مقصد تھا ہی نہیں، دراصل کرپشن کیسز ختم کرانے تھے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بجلی مزید مہنگی ہو گی، معاشی اور سیاسی استحکام کیلئے فوری الیکشن ضروری ہے۔
2018 میں ن لیگ حکومت چھوڑ کر گئی تو پاکستان کے ریزرو 9.8 ارب ڈالر، اپریل میں ہمارے دور میں 16.2 ارب، اب IMF ڈیل کے باوجود ریزرو 8.8 ارب ڈالر ہیں۔ 2018 میں ریمیٹینسز 19 ارب، ایکسپورٹ 24 ارب ڈالر، ہمارے دور میں کورورنا کے باوجود ریمیٹینسز 31 ارب، ایکسپورٹ 32 ارب ڈالر تھی۔ عمران خان pic.twitter.com/6Cu5XjJGGg
— PTI (@PTIofficial) September 15, 2022
انھوں نے کہا حکومت کے پاس معیشت کو ٹھیک کرنے کا کوئی پلان نہیں، پاکستان کی معیشت اس وقت تباہ حالی کا شکار ہے، پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جو ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے، موجودہ حکومت کی ساکھ نہ پاکستان کے اندر ہے نہ ہی باہر۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا ملک کے بڑے بڑے مجرم اوپر بیٹھے ہوئے ہیں، 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، یہ ملک کا سوچنے کے بجائے اپنے کرپشن کیسز خارج کروانے میں لگے ہیں۔
عمران خان نے کہا کئی لوگ سمجھتے تھے کہ آئن اسٹائن کے بعد شہباز شریف سب سے بڑے سائنسدان ہیں، اب ان کی اہلیت سب نے دیکھ لی ہے، ان کے پاس ملک کی معیشت کو سدھارنے کا کوئی حل نہیں ہے، یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمیں ملک بہت مشکل حالت میں ملا۔
Comments are closed.