پاکستان کواس وقت عالمی امداداورمعاونت کی بہت ضرورت ہے،یواین سیکرٹری جنرل

فائل:فوٹو

سکھر:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہاہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بلاشبہ قیمتی انسانی جانوں، املاک، مال مویشیوں اورروزگارکوبہت زیادہ نقصان پہنچا ہے لیکن امیدیں زندہ ہیں اورامیدوں کوکوئی نقصان نہیں ہوا، امیدوں کوزندہ رکھنے کیلئے پاکستان کواس وقت عالمی امداداورمعاونت کی بہت ضرورت ہے،یواین سیکرٹری جنرل

وزیراعظم شہبازشریف اوروزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ سندھ اوربلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پرسکھرپہنچنے پربریفنگ لی ۔

بریفنگ لینے کے بعداپنے مختصرخطاب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہاکہ انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصان کاخودجائزہ لیاہے۔ حالیہ سیلاب سے بلاشبہ قیمتی انسانی جانوں، املاک، مال مویشیوں اورروزگارکوبہت زیادہ نقصان پہنچا ہے لیکن امیدیں زندہ ہیں اورامیدوں کوکوئی نقصان نہیں ہوا۔

سیکرٹری جنرل نے کہاکہ امیدوں کوزندہ رکھنے کیلئے پاکستان کواس وقت عالمی امداداورمعاونت کی بہت ضرورت ہے۔ جب انسانیت نے فطرت پرحملہ کیا توفطرت سیلاب اورغیرمعمولی موسمیاتی مظاہرکی صورت میں جوابی حملہ کرتاہے.

موسمیاتی تبدیلیوں اوراس سے ہونے والے نقصانات سے بچنے کیلئے ہمیں ماحول کونقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں فوری طورپر 50 فیصدکی کمی لانا ہوگی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں پائیدار اورمضبوط بنیادی ڈھانچہ کی ضرورت ہے، اس کیلئے عالمی برادری اورمالیاتی اداروں کو اپناکرداراداکرنا چاہئیے۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری اور اداروں کو قدرتی آفت اوراس سے ہونے والی تباہی اور نقصان کے ازالہ کیلئے پاکستان کی فراخ دلانہ امداداورمعاونت کی ضرورت ہے،کیونکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہونے والے 50 سرفہرست ممالک میں شامل ہے .

ماحول کونقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں پاکستان کاحصہ بہت کم ہے، اسی تناظرمیں انصاف کاتقاضاہے کہ پاکستان کی زیادہ سے زیادہ امداد اورمعاونت کی جائے تاکہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصان کیلئے پائیدار بنیادی ڈھانچہ قائم کرسکے۔

سیکرٹری جنرل نے کہاکہ اقوام متحدہ اوراس کے ادارے پاکستان میں سیلاب کے بعد اپنا کام کررہے ہیں، ہمارے وسائل محدود ہیں، ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں، ہم جوکچھ کرسکتے ہیں وہ کریں گے۔

سیکرٹری جنرل نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں بارے آگاہی پھیلانے میں عالمی ادارہ اپنا کردار اداکرے گا۔ ہم بین الاقوامی برادری اورعالمی مالیاتی اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ آبادی کی امداد کیلئے آگے آئیں۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم اوراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوحالیہ بارشوں اورسیلاب سے سندھ کے دیہی اورشہری علاقوں میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حالیہ بارشوں اورسیلاب کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں لیکن جوچیلنج ہمیں درپیش ہے وہ بہت بڑاہے۔اس وقت کئی علاقوں میں 6,6 فٹ پانی کھڑاہے.

امداد اوربحالی کیلئے ہمیں کھربوں روپے درکارہیں جبکہ ہمارے وسائل محدودہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئے ہمیں مزیدخیموں، مچھرمارسپرے اوردیگرامدادی اشیا کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.