بھارت کا مقبوضہ کشمیرمیں ایک اور سازشی منصوبہ، 20 لاکھ غیر قانونی ووٹ رجسٹرڈ

فوٹو : فائل

سری نگر : بھارت کا مقبوضہ کشمیرمیں ایک اور سازشی منصوبہ، 20 لاکھ غیر قانونی ووٹ رجسٹرڈ منصوبہ پرعمل شروع کردیا ہے۔

بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کا سلسلہ جاری ہے جس پر کشمیریوں کے احتجاج کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی تنظمییں بھی آواز بلند کررہی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق بھارت جبر کے زریعے پانچ اپریل دو ہزار نو کے غیر قانونی یکطرفہ اقدام کو طوالت دینے کےلئے آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔

بی جے پی اور آر ایس ایس کے فاشٹ ایجنڈے کے خلاف نیشنل کانفرنس کے چیئرمین فاروق عبداللہ نے سیاسی جماعتوں کی اے پی سی طلب کرلی ہے۔

پاکستان کا مقبوضہ کشمیر الیکشن میں عارضی رہائشیوں کے ووٹ رجسٹرکرنے کی اجازت دینےپر تحفظات کااظہار، کہا یہ اعلان نام نہاد انتخابات کے نتائج کو متاثر کرنے کا منصوبہ قرار دیا۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ مقبوضہ علاقے کے عارضی رہائشیوں بشمول بیرونی افرادی قوت اور سیکورٹی اہلکاروں کو بھی بطور ووٹر رجسٹر کرنے کی اجازت سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ اس عمل کو مسترد کرتے ہیں اس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

نام نہاد حد بندی کمیشن کی تشکیل اور اس کی بے بنیاد رپورٹ، لاکھوں بیرونی افراد غیر کشمیریوں کو جعلی ڈومیسائل کا اجرا اور جائیداد کے قوانین میں تبدیلیاں شامل ہیں۔

پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کےغیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے،بھارت بے بنیاد الزامات میں قید سیاسی قیدیوں کو بھی رہا کرے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد اپنے قابل مذمت اقدامات کے باوجود کشمیری عوام کی خواہشات کو توڑنے میں ناکام رہا ہے۔

Comments are closed.