پاکستان بھر میں یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر ہو گئے
اسلام آباد/لاہور /کراچی : پاکستان بھر میں یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر ہو گئے نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اوران کے ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق وصداقت کے لیے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ،راولپنڈی لاہور، کراچی، پشاور،آزادکشمیر اورگلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس نکالے گئے جن میں نواسہ رسول امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو پرسہ پیش کیا ، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں موبائل سروس بند، ڈبل سوار پر پابندی
جڑواں شہروں اسلام آباد،راولپنڈی میں یوم عاشور انتہائی سخت سیکورٹی میں منایا گیا یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین سے برآمد اور اختتام پذیر ہوا، راولپنڈی میں موبائل سروس اور میٹرو سروس بند رہی.
پولیس کے 6 ہزار سے زائد اہلکار جلوس سیکورٹی پر تعینات تھے۔جلوس روٹ کی رابطہ سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کیا گیا۔پنجاب رینجرز کے اہلکار پولیس کے ساتھ تعینات تھے۔
راولپنڈی میں یوم عاشور جلوس کے دوران پاک فوج ہائی الرٹ رہی مرکزی جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی جلوس کی مانیٹرنگ کے لیے 400 سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے مرکزی سیکورٹی کنٹرول روم سے براہ راست مانیٹرنگ کی گئی یوم عاشور کا جلوس رات گے قدیمی امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا.
آزاد کشمیر میں یوم عاشورہ کے 42 مقامات پر بڑے جلوس نکالے گئے ۔ مظفرآباد میں یوم عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری سے برآمد اور اختتام پذیر ہوا۔
لاہور میں یوم عاشور پر ذوالجناح کا مرکزی جلوس گذشتہ شب نثار حویلی سے برآمد ہوا، امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانی کی یاد کو تازہ کرنے کیلئے عزاداروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ گردونواح کے علاقوں سمیت دیگر شہروں سے آنے والے لاکھوں کی تعداد میں ماتمی حضرات سینہ کوبی کرتے ہوئے خانوادہ رسولﷺکو تعزیت پیش کرتے رہے۔
کراچی میں جلوسوں کی سکیورٹی پر 7ہزار رینجرز و پولیس دستے مامور
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کھارادر میں اختتام پذیر ہوا۔ جلوس کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ۔ سینٹرل کنٹرول روم میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے روٹ کی مانیٹرنگ کی گئی جبکہ پولیس اور رینجرز کے 7 ہزار سے زائد اہلکار تعینات تھے۔
پشاور میں یوم عاشورکا مرکزی ماتمی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا ختم ہوا، شہر میں موبائل سروس جزوی طور پر معطل رہی ۔ یوم عاشور کے موقع پر پشاور میں 12 جلوس برآمد ہوئے ۔ ماتمی جلوسوں کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ جلوس کی گزرگاہوں کو بی ڈی یوکی مدد سے کلیئرکیا گیا جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں سے جلوس کی نگرانی بھی جاری رہی۔
بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں
کوہاٹی گیٹ کے علاقے میں سپریم کمانڈ پوسٹ قائم ہے ، اندرون شہر دیگر6 مختلف مقامات پر بھی سب کمانڈ پوسٹس قائم ہیں۔پولیس نے تمام اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ بازتعینات کر دیئے ہیں جبکہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کا عمل مزید سخت کر دیا گیا،مختلف علاقوں میں موبائل سروس عارضی طور پرمعطل کی گئی۔
کوئٹہ میں یوم عاشور کا جلوس امام بارگاہ سید آباد علمدارروڈ سے برآمد ہوا ،جلوس کی صدارت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر جواد رفیعی نے کی۔ ظہر کے وقت باچا خان چوک پر علمائے کرام واقعہ کربلا میں پیش آنے والے واقعات پر روشنی ڈالی جس کے بعد باجماعت نماز ظہرین ادا کی گئی۔
23 دستوں پر مشتمل یوم عاشور کا جلوس رات 8 بجے ا طوغی روڈ ،لیاقت بازار اور پرنس روڈ سے ہوتا ہوا واپس علمدار روڈ پر اختتام پذیر ہوا، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رضا کار سکیورٹی فورسز کے ہمراہ حفاظتی فرائض انجام دیتے رہے۔
Comments are closed.