عمرخالد خراسانی بم دھماکے میں 2 ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا
کابل:عمرخالد خراسانی بم دھماکے میں 2 ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا،اسے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے کا ماسٹر مائنڈ کہا جاتا تھا۔
عمرخالد خراسانی افغانستان کے صوبے پکتیکا میں بم دھماکے میں ہلاک ہوا،اطلاعات کے مطابق دھماکے میں عمرخالد کے دو ساتھی مفتی حسن اورحافظ دولت بھی ہلاک ہوئے۔
عمرخالد خراسانی کا شمار ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈروں میں کیا جاتا تھا۔ عمرخالد خراسانی نے گزشتہ دنوں کابل میں پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات میں حصہ بھی لیا تھا۔
ادھرطالبان رہنما احسان اللہ احسان نے عمرخالد خراسانی کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
امریکا نے عمر خالد خراسانی کے بارے میں اطلاع دینے، زندہ یا مردہ پکڑنے والوں کے لیے تین ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کیا تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے تینوں کمانڈرز افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل میں گاڑی پر سفر کر رہے تھے کہ ان کی گاڑی لینڈ مائن سے ٹکرا گئی۔
ذرائع کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے تینوں کمانڈرز افغانستان کے صوبے کنڑ میں تعینات مقیم تھے اور مذاکرات کے لیے برمل گئے تھے۔
تینوں عسکریت پسند افغانستان کے صوبے پکتیکا کے ضلع برمل میں سڑک کنارے بم کا نشانہ بنے ہیں،ہلاک ہونے والے دیگر عسکریت پسندوں میں عمر خالد خراسانی کے داماد، حافظ دولت اور مولوی حسن شامل ہیں۔
عمر خالد خراسانی کا اصلی نام عبدالولی تھا اور ان کے سر پر امریکی حکومت نے 30 لاکھ ڈالرز انعام کا بھی اعلان کر رکھا تھا،2014 میں ٹی ٹی پی سے علیحدگی کے بعد عمر خالد خراسانی نے جماعت الاحرار بنائی تھی۔
ٹی ٹی پی سے علیحدگی اختیار کرنے بعد ان کے گروہ جماعت الاحرار نے متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ۔
ان دہشتگرد حملوں میں 2014 میں واہگہ بارڈر بم دھماکہ، 2015 میں لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں دو بم دھماکے، لاہور ہی میں 2016 میں ایسٹر کے موقع پر پارک میں دھماکہ اور 2017 میں مال روڈ پر احتجاج پر دھماکے سمیت دیگر حملے شامل ہیں۔
Comments are closed.