جب ہم نے کمپنیوں سے پیسے لیے اس وقت قانوناً جائز تھے،عمران خان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہم نے کمپنیوں سے پیسے لیے اس وقت قانوناً جائز تھے، 2012 میں بیرونی کمپنی سے پیسے آسکتے تھے اور 2017 بیرونی کمپنی سے پیسے لینے پر پابندی لگی۔
الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کے موقع پر عوام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس اور تنخواہ دار کے لیے سیاست مہنگی ہوگئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی پیسے کے بل پر سیاست میں ہیں۔
یہ #شیطان_کے_چیلے اتنی آسانی سے نہیں جانے والے۔ عمران خان pic.twitter.com/pDdPM15drG
— PTI (@PTIofficial) August 4, 2022
عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں میں شعور ہے ان کو معلوم ہے جمہوری نظام کیا ہوتا ہے، ان دونوں پارٹیوں نے فنڈریزنگ کیوں نہیں کی؟ کیونکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو کوئی پیسہ دے گا ہی نہیں اور افسوس کہ الیکشن کمیشن نے دونوں پارٹیوں کی فنڈنگ کے کیسز نہیں سننے۔
Chairman PTI @ImranKhanPTI exposed the propaganda regarding the certificate. #سکندر_راجا_استعفی_دو pic.twitter.com/VNPy3mIZh9
— PTI (@PTIofficial) August 4, 2022
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 40 ہزار ڈونرز ہیں، ووٹن کارٹن کلب کا مالک عارف نقوی تھا، 2012 میں ہم نے پیسے لیے اور عارف نقوی پر فراڈ کا چارج 2018 میں لگتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ عارف نقوی نے میچ فیسٹول کیا اور پھر کھانا کیا تھا جس میں پیسے اکٹھے کیے۔ انہوں نے حلف نامہ اور سرٹیفکیٹ سے متعلق کہا کہ شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ نواز شریف واپس آجائیگا اسے حلف کہتے ہیں،
ام حریم کو فائنینشل ٹائیمز کے آڑٹیکل سے یہ تو پتا لگ گیا کہ پی ٹی آئی کو 2 ملین ڈالر کی فنڈنگ ہوئی لیکن جو 20 ملین شریف برادران کو رشوت دی وہ نظر نہیں آیا۔ عمران خان pic.twitter.com/LT2eYxl5nt
— PTI (@PTIofficial) August 4, 2022
عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ یہ فارن فنڈنگ کیس ہے، یہ بتائیں جو پاکستانی 31 ارب ڈالر بھیجتے ہیں وہ کیا ہے، الیکشن کمیشن یہ کہہ رہا ہے بیرون ملک پاکستانی پیسا دیں گے تو یہ فارن فنڈنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ابھی بھی وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کنٹرول کرنا چاہتی ہیں، حکومت نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کو الیکٹرانک مشین کوسبوتاژ کیا۔
Comments are closed.