ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس،حکمران اتحادسماعت میں شامل رہا،رات کو بائیکاٹ کا اعلان

اسلام آباد: ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس،حکمران اتحادسماعت میں شامل رہا،رات کو بائیکاٹ کا اعلان کردیا، پیپلز پارٹی، حمزہ شہباز سمیت تمام فریقین کے وکلاء نے دلائل دیئے، وفاقی وزیر قانون بھی پیش ہوئے، شام کو بائیکاٹ کااعلان کردیا۔

حکومتی اتحاد کا وزیراعظم ہاؤس میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پی ڈی ایم کے قائدین بھی شامل ہوئے ،عدالت کی طرف سے فل کورٹ بنانے کی درخواستیں مسترد ہونے کے باوجود مطالبے پر قائم رہنے پر اتفاق کیا گیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوئے جب کہ ایم کیوایم، مسلم لیگ (ق)، اے این پی کے قائدین، بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی شامل تھے۔

بعد وزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے استدعاکی تھی کہ 3جج نہیں فل کورٹ سنے، فل کورٹ نہ بنایاگیا تو ہم بھی عدلیہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، ہم اس بینچ کے سامنے پیش نہیں ہو ں گے۔

انھوں نے کہا ہم عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہیں، حکومت چاہتی ہے کوئی ادارہ مداخلت نہ کرے، عدالت میں ہمارے وکلا نے بینچ کو آئین کے مطابق مشورہ دیا، بدقسمتی سے عدلیہ نے غیرجانبداری سے ہمارے مطالبے پر غور کے بجائے اسے مسترد کردیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا موقف تھا کہ حکومتی اتحاد نے فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا، جب ایک ادارے سے متعلق فیصلہ دیا جا رہاہے تو عدلیہ کے بھی پورے ادارے کوبیٹھنا چاہیے تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلزپارٹی اورپی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے عدالتی کارروائی کابائیکاٹ کردیا ہے، شاہد خاقان نے کہا فل کورٹ سے جو بھی فیصلہ آتا پورا پاکستان تسلیم کرتا۔

ایم کیو ایم رہنما اسامہ قادری نے فل بینچ کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے حکمران اتحاد کی طرف سے بائیکاٹ کے فیصلے کی تائید کی ۔

Comments are closed.