سن لیں مینڈیٹ چوری ہوا تو قوم خاموش نہیں رہے گی، عمران خان

فوٹو: فائل

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے سن لیں مینڈیٹ چوری ہوا تو قوم خاموش نہیں رہے گی، عمران خان کا دو ٹوک موقف کہا اب کی بار ہمارا ردعمل مختلف طرح کا ہوگا۔

ملک بھر میں تحریک انصاف کے ہارس ٹریڈنگ کے خلاف احتجاجی ریلیوں اور عوام سے خطاب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے اپنا احتجاج اور سیاست ہمیشہ آئین کے تحت کی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتاکہ عوام فیصلہ دیں اور ان کا مینڈیٹ قوم کی لوٹی ہوئی دولت استعمال کرکے خرید لیا جائے، انھوں نے کہاکہ آصف زرداری پیسے لئے گھوم رہاہے اور سب دیکھ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ نیوٹرل سے کہا تھا کہ اگر یہ ملک کو معاشی تباہی کردیں گے آج صورتحال دیکھ لیں ڈالر کدھر اور پٹرول کی قیمت کدھر ہے ،کہا ہمیں مینڈیٹ ملا ہے اور پھر پیسہ چلایا جارہا ہے۔

http://

عمران خان نے کہا جن کے پاس طاقت تھی انھوں نے نواز شریف اور آصف زرداری کو بچایا،انھوں نے کہا کہ وہ زمانہ گیا جب اسٹیبلشمنٹ فیصلے کرتی تھی اور عوام چپ رہتے تھے اب عوام اپنے فیصلے خود کریں گے۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے موجودہ چیف الیکشن کمشنر کو متعصب قرار دیتے ہوئے اس کے ہوتے ہوئے الیکشن لڑنے سے انکار کردیا اور کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو جانا ہوگا۔
جاری ہے

لبرٹی چوک میں مظاہرین سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو بتایا کہ سینیٹ الیکشن میں 30 سالوں سے پیسہ چلتا ہے، عدالت نے رولنگ دی کہ ویری فائی ایبل ووٹ ہونا چاہیے۔

http://

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا جتنا پیسہ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں چلا، اس کی ماضی میں تاریخ نہیں ملتی، سیاسی جماعتیں پیسہ چلاتی تھیں، دھاندلی کرتی تھیں، پی ڈی ایم نے الیکٹرونک ووٹنگ مشینز کی بھرپور مخالفت کی۔

انھوں نے کہا اسی لئے پی ڈی ایم سے زیادہ مخالفت الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کی مخالفت کی،سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ تحریک انصاف کا بننا ہے، دونوں جماعتوں نے پھر پیسہ چلانا شروع کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں اتحادی ہمیں بلیک میل کرتے رہے پھر دوسری طرف جا کر بیٹھ گئے،عمران خان نے کہاپیپلز پارٹی اور ن لیگ ایک دوسرے کو چور کہتے رہے، ان کو بچایا گیا، جن کے پاس طاقت تھی انہوں نے بچایا۔

عمران خان نے کہا پاکستان کے تجارتی مرکز میں ان چوروں کو بٹھایا ہوا ہے، اگر انہوں نے عوامی مینڈیٹ چوری کیا تو ملک سری لنکا بن جائے گا، پھر کوئی عوامی احتجاج کنٹرول نہیں کرسکے گا، پھر میں ذمے دار نہیں ہوں گا کہ کیا ہوگا، پھر یہ لوگ چھپتے پھریں گے۔

Comments are closed.