ملک کی خاطر خاموش ہوں ، پتہ ہے سازش کس نے کی؟ عمران خان
فوٹو : اسکرین گریب
اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے ملک کی خاطر خاموش ہوں ، پتہ ہے سازش کس نے کی؟ عمران خان نے کہامجھے پتہ ہے کہ پوری سازش کس طرح ہوئی ہے مگرمجبور کیا گیا تو چپ نہیں رہوں گا۔
سابق وزیراعظم نے اسلا م آباد میں پریس کانفرنس میں کہا ملک کو نقصان نہ پہنچے اس لیے میں چپ رہتا ہوں لیکن اگر ہراساں اور خوفزدہ کیا گیا تو چپ نہیں رہوں گا اور قوم کو سب کچھ بتانے پر مجبور ہوجاؤں گا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں چپ کرانے کےلئے مجھ سمیت ساری قیادت پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے بنائے گئے ، میں نے ایک ویڈیو بنائی ہوئی ہے جس میں ہے کہ کس نے سازش میں کیا کیا کردار ادا کیا یہ ویڈیو محفوظ مقام پر ہے اگر مجھے کچھ ہوا تو وہ سامنے آجائے گی۔
عمران خان نے کہا پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ہر جگہ سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ انہیں جتوانے کیلیے انتظامیہ ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے، اندرون سندھ میں جس طرح الیکشن ہوئے سب کے سامنے ہیں۔
ہم نے انہیں ان کی دھاندلی کے باوجود ہرانا ہے
انھوں نے کہا کہ میرا پیغام ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں گھروں سے باہر نکل کر ووٹ دیں، ہم نے انہیں ان کی دھاندلی کے باوجود ہرانا ہے، ساری قوم کو فاشسٹ ہتھکنڈو ں کے خلاف کھڑے ہونا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری پوری تاریخ پرامن احتجاج کی ہے، لیکن 25 مئی کو بربریت کی گئی، گولیاں برسائی گئیں، عدلیہ سے احترام سے پوچھتا ہوں کیا پاکستان میں انسانی حقوق معطل ہوگئے ہیں؟
انھوں نے کہا یہ ڈرانے اور دھمکانے کا سارا فاشسٹ طریقہ چوروں کو مسلط کرنے کے لیے ہے، لیکن ساری قوم کو کہنا چاہتا ہوں ہر دور میں یزید آتے ہیں تمام اداروں سے
درخواست ہے کہ یہ ایک فیصلہ کن وقت ہے۔
عمران خان نے کہا خوف کے بت کے سامنے جھک گئے تو یہ ملک کے ساتھ بہت برا کریں گے،عوام بھی خوفزدہ ہوگئے تو ملک تباہ ہوجائے گا۔ یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے اور سب کو اس میں شریک ہونا ہے، یہ سیاست نہیں ہورہی حقیقی آزادی کے لیے جہاد کیا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 80 کی دہائی میں پاکستان برصغیر میں سب سے آگے تھا، 90 کی دہائی میں یہ لوگ آئے تو پاکستان پیچھے جانے لگا، ان دو خاندانوں کی وجہ سے بنگلا دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا۔
کوفہ والوں کو پتہ تھا حضرت امام حسین حق پر ہیں لیکن خوف کی وجہ سے انہوں نے اتنا بڑا سانحہ ہونے دیا۔ ہر دور میں یزید آتے ہیں جو لوگوں کو ڈراتے ہیں۔ مجھے تو پتہ ہے سازش میں کون ملوث تھا، اگر ہمیں ایسے ہی ہراساں کیا جاتا رہا تو سب قوم کو بتا دوں گا۔ عمران خان#PakistanUnderFascism pic.twitter.com/JKtByZy6al
— Zeeshan Imran (@zeeshanimranpti) July 5, 2022
عمران خان نے کہا 30 سال سے ملک لوٹنے والے آج دندناتے پھر رہے ہیں، نواز شریف واپسی کی تیاری کر رہا ہے جب کہ مریم پنجاب میں مہم چلارہی ہے، یہ لوگ پورے ملک کا نظریہ، قانون کی حکمرانی اور ادارے تباہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا آصف زرداری بادشاہ بنا پھر رہا ہے، جنہوں نے سازش کی ان کو سوچنا چاہیے عوام دوسری طرف کھڑے ہیں، عوام سازش سے لائی گئی حکومت کو قبول نہیں کررہی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ روس سے تیل نہیں لیں گے کہ امریکا ناراض نہ ہوجائے، کیونکہ امریکا ناراض ہوا تو باہر پڑا ان کا پیسہ خطرے میں پڑجائے گا اور انکا نظریہ پاکستان نہیں پیسہ ہے۔
عمران خان نے کہا پیسے کی خاطر تو یہ لوگ کشمیروں کی قبروں کا بھی سودا کرلیں گے، ان کو موقع ملے تو یہ اسرائیل کو بھی تسلیم کرلیں گے، یہ اڈے امریکا کو دیدیں گے اور ان کی کسی اورجنگ میں شامل ہوجائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اس حکومت نے ہر جگہ خوف پھیلایا ہوا ہے، صحافیوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں ان کو ڈرایا جارہا ہے، ان لوگوں نے ارشد شریف پر ایف آئی آر کٹوا دی، ارشد شریف کے خاندان کا فوجی بیک گراؤنڈ ہے۔
صابر شاکر 30 سال سے صحافت کر رہا ہے اس کو ہراساں کرکے ملک چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا، سمیع ابراہیم ، صابر شاکر، معید پیرزادہ سمیت متعدد صحافیوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
عارف حمید بھٹی اور جمیل فاروقی کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہماری سوشل میڈیا ٹیم کے ارسلان کے گھر میں چلے گئے اور وہاں ڈراما کیا، یہ لوگ جمیل فاروقی اور عدنان عادل کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
چیئر مین پی ٹی آئی ایاز امیر کو 30 سال سے جانتا ہوں، سب جانتے ہیں ایاز امیر کنٹرول نہیں کیا جاسکتا وہ ضمیر کی آواز سنتا ہے، ایاز امیر نے ہمیشہ مجھ پر بہت تنقید کی لیکن میں ان کا احترام کرتا ہوں، ان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ پوری قوم کیلیے شرمناک اور باقی صحافیوں کیلیے پیغام ہے۔
صحافیوں کو ہراساں کرکے ان کا منہ بند کیا جارہا ہے، ملک میں ہمارا میڈیا پر بلیک آؤٹ کیا جارہا ہے، کسی کا خیال ہے کہ چینل کو پیسے دیکر یا ڈرا دھمکا کر روک لیں گے تو وہ وقت گزر گیا۔
انھوں نے سوال کیا کہ یہ بتائیں سوشل میڈیا کا منہ کیسے بند کریں گے، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اب کسی خبر کو روکا نہیں جاسکتا، وہ زمانہ گزر گیا جب حکومتیں میڈیا کنٹرول کرکے پراپیگنڈا پھیلاتی تھیں۔
Comments are closed.