عمران خان نے 6دن کی ڈیڈ لائن دے کر احتجاج ختم کرنے کااعلان کردیا

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے 6دن کی ڈیڈ لائن دے کر احتجاج ختم کرنے کااعلان کردیا،جلسہ کے بعد پی ٹی آئی مظاہرین منتشر ہو جائیں گے۔

عمران خان نے جناح ایونیو اسلام آباد میں بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جون تک الیکشن کا اعلان کریں ورنہ دوبارہ اسلام آباد آوں گا .

انھوں نے اپنے خطاب میں لوگوں کے جذبہ، سٹیمنا ، اور حب الوطنی کی تعریف کی، گرفتاریوں اور کارکنوں پر پولیس کے تشدد کی مذمت کی اور کہا کہ امپورٹڈ حکومت پولیس اور فوج کو ہم سے لڑانا چاہتی ہے اور میں قوم کو ایک کرنا چاہتا ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا حق تھا، سپریم کورٹ کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں اور گزارش بھی کرتا ہوں کہ پولیس کے زریعے کئے گئے طاقت کے استعمال کا نوٹس لیا جائے۔

http://

ان کا کہنا تھا کہ لاہور، کراچی میں لوگوں پر تشدد کیا گیا، ہمارے 5کارکنوں کو شہید کیاگیا اس کی بھی تحقیقات کی جائے ، انھوں نے کہا کہ میں تو یہاں بیٹھنے آیا تھا مگر جرائم پیشہ حکومت کا موڈ دیکھ لیا ہے وہ خود کو بچانے کیلئے ہمیں فورسز سے لڑانا چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں عاشق رسولﷺ ہوں اور آپﷺ لوگوں کو جوڑتے تھے میں بھلا نفرتیں کیسے پھیلا سکتا ہوں میں تو چاہتا ہوں قوم ایک ہو، اسی لئے دھرنے سے اجتناب کررہا ہوں۔

عمران خان اس خطاب کے بعد ڈی چوک کی طرف جارہے ہیں اور ڈی چوک میں جمع ہونے والے اجتماع سے بھی خطاب کروں گا، اس موقع پر مظاہرین نے شور کرکے دھرنے پر زور دیا تاہم گرمی اور مشکلات کے پیش نظر عمران نے بہتر فیصلہ بھی کیااور ڈیڈ لائن بھی دی۔

انھوں نے کہا کہ امپورٹ جرائم پیشہ لوگوں سے حکومت تو ہو نہیں پارہی ان کا ایک ہی ٹارگٹ ہے مقدمے ختم کرانا، انھوں نے سپریم کورٹ سے یہ بھی اپیل کی کہ ایف آئی اے کو بچا لیں ، اگر ایکشن نہ لیا تو آئندہ کسی بڑے شخص کی کوئی تحقیقات نہیں کرے گا۔

http://

عمران خان کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت آنے والے حقیقی آزادی مارچ تاحال رواں دواں،حقیقی آزادی مارچ اسلام آباد داخل ہوئے 5گھنٹے بعد پہنچا، جب کہ کے پی کے سے جناح ایونیو تک 20گھنٹے کا سفر کیا۔

عمران خان کا کنٹینر جہاں جہاں سے گزرتارہا گل پاشی ہوتی رہی اور لوگ جوش وجذبہ سے استقبال کرتے رہے ، گاڑیوں کی میلوں قطاروں کی وجہ سے رفتار بہت سست رہی۔

ادھر ڈی چوک صبح پھر پولیس نے وہاں موجود کارکنوں پر گھنٹوں بھر پور شیلنگ کی تاہم وہ کارکنوں کو ہٹانے میں ناکا م رہے اور آنسو گیس ختم ہونے کے باعث ڈی چوک چھوڑ کر چلے گئے کارکنوں نے پھر قبضہ جمالیا۔

ڈی چوک بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں اور کپتان کی آمد کے منتظر ہیں ، پارٹی کے ترانے اور ملی نغمے چل رہے ہیں اور کپتان کے کھلاڑی بے چینی سے عمران خان کے منتظر ہیں۔

فوج نے پارلیمنٹ ہاوس، سپریم کورٹ، فارن آفس سمیت شاہراہ دستور پر موجود حساس عمارتوں کی سکیورٹی سنبھال لی ہے،آئی جی رات بھر لاٹھی چارج اور شیلنگ کروانے کے بعد صبح مظاہرین کو عدالتی حکم بتا کر آنے سے منع کرنے کا بیان ریکارڈپہ لا رہے ہیں۔

http://

واضح رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ گرفتاریاں بھی نہ کی جائیں ، لاٹھی چار ج اور شیلنگ بھی نہ کی جائے اور سڑکوں پر موجود رکاوٹیں ہٹا دیں اس کے باوجود صبح تک شیلنگ ، گرفتاریاں بھی جاری رہیں اور سڑکیں بھی تاحال بند ہیں۔

آزادی مارچ پر پولیس کے تشدد اور گرفتاریوں کے وقت وہاں بچے اور خواتین بھی شامل تھی اس کے باوجود ان پر شیلنگ کی گئی جس سے شیریں مزاری، زرتاج گل سمیت متعدد خواتین کی حالت غیر ہوگئی۔

دوسری طرف کراچی میں نمائش چورنگی پر دن بھر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی جاری رہیں اور پولیس نے مظاہرین پر بے رحمانہ تشدد کیا اس دوران کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ایک پولیس وین کو آگ لگادی گئی۔

نمائش چورنگی میں اس وقت لوگ پر امن بیٹھے ہیں اور علی زیدی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر مقامی رہنما موجود ہیں اور وہ ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کے بعد عمران خان کے خطاب کے منتظر ہیں۔

لاہور میں لبرٹی مارکیٹ سمیت مختلف جگہووں پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد رات سے ابھی تک موجود ہے اور کپتان کے ڈی چوک کے خطاب کاانتظار کررہے ہیں۔

http://

کوئٹہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد ریلی کی شکل میں بلوچستان اسمبلی کے باہر پہنچی ہے اور وہ بھی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور خان کے اگلے اعلان کے منتظر ہیں۔

اسی طرح پشاور، فیصل آباد، سیالکوٹ ، مردان ، سوات بھی مظاہرین خان کے خطاب کا انتظار کررہے ہیں جب کہ ادھر لندن میں بھی تارکین وطن کی بڑی تعداد عمران خان کی کال پر احتجاج کررہی ہے۔

Comments are closed.