حقیقی آزادی مارچ اسلام آباد داخل ہوکر بھی 5گھنٹوں میں جناح ایونیو پہنچا
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت آنے والا حقیقی آزادی مارچ اسلام آباد داخل ہوکر بھی 5گھنٹوں میں جناح ایونیو پہنچا ، جگہ جگہ استقبالیہ قافلے موجود ۔
عمران خان کا کنٹینر جہاں جہاں سے گزرتارہے گل پاشی ہورہی ہے اور لوگ جوش وجذبہ سے استقبال کررہے ہیں گاڑیوں کی میلوں قطاروں کی وجہ سے رفتار بہت سست رہا۔
ادھر ڈی چوک صبح پھر پولیس نے وہاں موجود کارکنوں پر گھنٹوں بھر پور شیلنگ کی تاہم وہ کارکنوں کو ہٹانے میں ناکا م رہے اور آنسو گیس ختم ہونے کے باعث ڈی چوک چھوڑ کر چلے گئے کارکنوں نے پھر قبضہ جمالیا۔
Chairman PTI @ImranKhanPTI leading the historic and huge caravan! #حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/1W37krxYVB
— PTI (@PTIofficial) May 26, 2022
ڈی چوک بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں اور کپتان کی آمد کے منتظر ہیں ، پارٹی کے ترانے اور ملی نغمے چل رہے ہیں اور کپتان کے کھلاڑی بے چینی سے عمران خان کے منتظر ہیں۔
فوج نے پارلیمنٹ ہاوس، سپریم کورٹ، فارن آفس سمیت شاہراہ دستور پر موجود حساس عمارتوں کی سکیورٹی سنبھال لی ہے،آئی جی رات بھر لاٹھی چارج اور شیلنگ کروانے کے بعد صبح مظاہرین کو عدالتی حکم بتا کر آنے سے منع کرنے کا بیان ریکارڈپہ لا رہے ہیں۔
واضح رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ گرفتاریاں بھی نہ کی جائیں ، لاٹھی چار ج اور شیلنگ بھی نہ کی جائے اور سڑکوں پر موجود رکاوٹیں ہٹا دیں اس کے باوجود صبح تک شیلنگ ، گرفتاریاں بھی جاری رہیں اور سڑکیں بھی تاحال بند ہیں۔
آزادی مارچ پر پولیس کے تشدد اور گرفتاریوں کے وقت وہاں بچے اور خواتین بھی شامل تھی اس کے باوجود ان پر شیلنگ کی گئی جس سے شیریں مزاری، زرتاج گل سمیت متعدد خواتین کی حالت غیر ہوگئی۔
Every street, every bridge, every nook and corner of Islamabad is full of people awaiting their Kaptaan. The Haqeeqi March is moving forward in high spirits. #حقیقی_آزادی_مارچ#PakistanUnderFascism pic.twitter.com/JZV3WYWRLi
— PTI (@PTIofficial) May 26, 2022
دوسری طرف کراچی میں نمائش چورنگی پر دن بھر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی جاری رہیں اور پولیس نے مظاہرین پر بے رحمانہ تشدد کیا اس دوران کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ایک پولیس وین کو آگ لگادی گئی۔
نمائش چورنگی میں اس وقت لوگ پر امن بیٹھے ہیں اور علی زیدی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر مقامی رہنما موجود ہیں اور وہ ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کے بعد عمران خان کے خطاب کے منتظر ہیں۔
لاہور میں لبرٹی مارکیٹ سمیت مختلف جگہووں پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد رات سے ابھی تک موجود ہے اور کپتان کے ڈی چوک کے خطاب کاانتظار کررہے ہیں۔
کوئٹہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد ریلی کی شکل میں بلوچستان اسمبلی کے باہر پہنچی ہے اور وہ بھی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور خان کے اگلے اعلان کے منتظر ہیں۔
اسی طرح پشاور، فیصل آباد، سیالکوٹ ، مردان ، سوات بھی مظاہرین خان کے خطاب کا انتظار کررہے ہیں جب کہ ادھر لندن میں بھی تارکین وطن کی بڑی تعداد عمران خان کی کال پر احتجاج کررہی ہے۔
Comments are closed.