عمران خان نے دھمکی دینے والے ڈونلڈ لو کا پیچھا نہ چھوڑا ، برطرفی کا مطالبہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان نے دھمکی دینے والے ڈونلڈ لو کا پیچھا نہ چھوڑا ، برطرفی کا مطالبہ کردیا، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ امریکا کے انڈر سیکرٹری ڈونلڈ لو کو برے رویے پر نوکری سے نکالنا چاہیے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کو انٹرویو میں عمران خان نے کہاکہ روس کادورہ تمام اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے بہت پہلے پلان ہو چکا تھا، دورے کی منصوبہ بندی طویل عرصہ قبل کی گئی تھی.
ہماری فوج کو روس سے سازوسامان درکار تھا، ہمیں تیل کی ضرورت تھی اور ایک گیس پائپ لاین کا منصوبہ بھی تعطل کا شکار تھا۔
انھوں نے کہا مجھے کیسے معلوم ہو سکتا تھا جس روز میں نے ماسکو میں لینڈ کرنا تھا اسی دن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرنا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ہا ں اگر پیوٹن کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد میں وہاں جاتا تو ظاہر ہے مجھے ندامت ہوتی کیونکہ میں مسائل کے فوجی حل میں یقین نہیں رکھتا۔
انٹرویو کے دوران عمران خان نے مداخلت کا معاملا اٹھایا اور کہا کہ پاکستان کےاندورنی معاملات میں بھرپور مداخلت کی گئی، امریکی عہدیدار نے کہا عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو معاف کر دیا جائے گا، اگلے ہی دن پارلیمنٹ میں میرے خلاف تحریک عدم اعتماد آگئی۔
In an exclusive interview, @ImranKhanPTI tells me a top US diplomat needs to resign for his role in what he claims was an American-backed plot to remove him from office. More on that and his future political plans here: pic.twitter.com/8ZU5coAq5l
— Becky Anderson (@BeckyCNN) May 23, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا 22 کروڑعوام کے منتخب وزیراعظم کوہٹانے کی دھمکی دی گئی، ڈونلڈ لو کی دھمکی سے پہلے امریکی سفارتخانہ ہمارے پارٹی ممبران کو بلاتا رہا،ان کی ہماری پارٹی کے بیک بینچرز سے ملاقاتوں میں کیوں دلچسپی تھی، پارلیمنٹ کے دیگر ممبران کو خریدنے کیلئےلاکھوں ڈالر لگائے گئے، ڈونلڈ لوکو برطرف کرنا چاہیے۔
سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کے حکام ہمارے ناراض ایم این ایزسے ملاقات کیوں کر رہے تھے، امریکا نے پاکستان میں رجیم چینج کیوں کرائی ؟
سائفر کو کابینہ اجلاس میں پڑھ کرسنایا گیا، قومی سلامتی کمیٹی میں بھی سائفر کا معاملہ اٹھایا گیا، قومی سلامتی کمیٹی میں تینوں سروسز چیفس بھی موجود تھے۔
عمران خان نے کہا قومی سلامتی کمیٹی نے ڈيمارش دينے، امريکی حکومت سے احتجاج کا فيصلہ کيا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چيف جسٹس آف پاکستان کو مراسلہ بھجوايا کہ اس کی تحقيقات کروائی جائیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کسی معاملے کی فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا، ہمارے ٹرمپ انتظامیہ سے بہترین تعلقات تھے، جوبائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد دو طرفہ تعلقات میں بدلاؤ آیا۔
جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ اب دوبار حکمرانی کریں گے؟ اس پر جواب میں عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ناصرف آئندہ انتخابات جیتے گی بلکہ سب سے زیادہ ووٹ لے کر ملک کی سب سے بڑی حکمران جماعت ہو گی۔ شہباز شریف کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے۔
Comments are closed.